سیکھنے کی جمہوری اقدار پر مبنی قومی تعلیمی پالیسی

<h3>سیکھنے کی جمہوری اقدار پر مبنی قومی تعلیمی پالیسی</h3>
<div>سیکھنے کی جمہوری اقدار پر مبنی قومی تعلیمی پالیسی</div>
<div>۔ ہندوستانی روایات میں لسانیات کی ترقی کو خاص رو کی تعلیم میں شامل کریں،گورنر محترمہ پٹیل نے ویبینار کو خطاب کیا</div>
<div>، 25    گورنرمحترمہ آنندی بین پٹیل نے کہا ہے کہ قومی تعلیمی پالیسی سیکھنے کے لئے جمہوری اقدار پر مبنی ہے۔ اس میں بغیر دبائو ، بحران اور اثر کے سیکھنے اور سماج کے ہر ایک طبقے ، علاقے تک علم پہنچانے کی لکیر سے ہٹ کر اپنی شکل میں قوم پر مرکوز لازمی جذبے پر مشتمل تدبیر ہے۔ گورنر محترمہ پٹیل آج قومی تعلیمی پالیسی چیلنج اور نفاذ عنوان پر منعقد ویبینار کو گورنر ہائوس لکھنو سے خطاب کررہی تھیں۔ ویبینار کا انعقاد مان سروور گلوبل یونیورسٹی بھوپال کے ذریعہ کیا گیا۔</div>
<div>گورنر محترمہ پٹیل نے کہا کہ ہندوستانی روایات میں تیار عوامی علم کو خاص رو کی تعلیم کا ہی حصہ بنایا جائے۔ طلباء میں ریسرچ، حل، عقلیت اور تخلیقی صلاحیت کی توسیع کریں اور نئی معلومات کو ضرورت کے مطابق استعمال میں لانے کی صلاحیت اور نئی سوچ پیدا کریں۔ عالمی سطح پر تعلیمی معیار، تحقیق، جانچ ، تحقیقاتی مشورے اور تجزیے پر مبنی سیکھنے کے طریقوں کو اپنائیں تاکہ ہر ایک طالب علم کو اپنے فنون کو پورا کرنے کے مواقع ملیں۔ انہوں نے کہا کہ قومی تعلیمی پالیسی میں طلباء کی فطرت اور رجحان کے مطابق بنانے کی سہولت اساتذہ کو ملی ہے۔ تعلیمی پالیسی کے کامیاب نفاذ کے لئے کھلے نظریہ کے ساتھ طلباء کا تعاون کرکے ایک نئی اموری ثقافت کی تعمیر کریں۔ ہم جدت اور موافقت کی وہ اقدار جن کو معاشرے میں تعمیر کرنا چاہتے ہیں انہیں خود اداروں میں قائم کریں۔</div>
<div>گورنر نے کہا کہ طلباء طالبات کالج میں سائنسی طریقے سے پڑھیں گے، تیزی سے تبدیل ہوتی ضروریات اور وقت کے حساب سے پڑھیں گے تبھی وہ ملک کی تعمیر میں مثبت کردار نبھا پائیں گے۔ وقت کی مانگ ہے کہ یونیورسٹی انفارمیشن سینٹر سے علم کے ٹرانسفارمیشن سینٹر بنے اور اساتذہ ٹرانسفارمر کے کردار میں آئیں۔ یونیورسٹی کا ماحول رجحان ایسا ہونا چاہئے جہاں طلباء کو جو چاہئے وہ ملے تاکہ مکمل معلومات ، تہذیب، روایات اور زندگی کے اقدار کے علم کے ساتھ ساتھ طلباء احاطے سے باہر آئیں۔ ان میں محنت کا جذبہ، حب الوطنی، سماجی خدمت، اخلاقیات، خاندانی اقدار، ماحولیاتی تحفظ، صفائی اور صحت کی خوبیاں موجود ہوں۔ اس موقع پر گورنر محترمہ پٹیل نے پنڈت دین دیال اپادھیائے کی جینتی کے موقع پر ان کو یاد کیا۔ پروگرام کے شروع میں استقبالیہ خطاب وائس چانسلر مان سروور گلوبل یونیورسٹی ارون پانڈے اور اظہار تشکر ری پلیکٹر گورو تیوار نے کیا۔</div>
<div></div>.

inadminur

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago