بیروت لبنان کا حادثہ لاپرواہی اور کرپشن کا نتیجہ

بیروت کے گورنر ماروان عباود نے کہا ہے کہ یہ ایک قومی تباہی ہے۔ اس کے لئے انہوں نے کرپشن اور حد درجہ لاپرواہی کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ انھں نے اس بھیانک حادثے کو جاپان کے ہروشما ناگاساکی کے حادثے کی طرح کا خطرناک حادثہ قرار دیا ہے۔
لیکن ماہرین کا خیال ہے کہ اس کا تقابل چیرنوبل کے ایٹم بم حادثے سے ہونی چاہیئے۔ حالات بتاتے ہیں کہ یہ کوئی دہشت گردانا حملہ نہیں معلوم ہوتا ہے۔ یہ بہت خطرناک اور ناقابل معافی لاپرواہی اور کرپشن کا معاملہ معلوم ہوتا ہے۔ یہ لوکل انتظامیہ کا بہت بڑا گناہ ہے۔ ابھی جو اموات ہوئی ہیں یا جو لوگ زخمی ہیں ان سے بھی زیادہ تباہی آنے والے دنوں میں دیکھنے کو ملے گی۔
منگل کے دن ہوے پیے در پے دو بھیانک دھماکوں نے پورے بیروت شہر کو ہلا کر رکھ دیا۔ لبنان کے افسران نے پورے بیروت شہر کو ایک ڈسٹربرڈ زون ڈکلیئر کر دیا۔ اب تک اس بھیانک حادثے میں 135 افراد جاں بحق ہوئے ہیں اور ہزاروں افراد زخمی ہوئے ہیں۔ زخمیوں کو طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔ انھیں اسپتالوں میں داخل کیا گیا ہے۔ سوشل میڈیا پر لگاتار لوگ اپنے عزیزوں کی تصاویر جاری کر کے افسران سے گزارش کر رہے ہیں کہ ان کے عزیزوں کی تلاش کی جای۔
اس حادثے کے بعد تقریباً تین لاکھ لوگوں کے بے گھر ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جاتا ہے۔ یہ شہر کی آبادی کا تقریبا دس فیصد ہے ۔لبنان کے اسپتال پہلے سے ہی کووڈ 19 کے مریضوں سے بھرے پڑے ہیں ۔ ایسے میں ہزاروں افراد کو فوری طبی امداد فراہم کرنا افسران کے لئے ایک بڑا چیلنج ہے۔ ایک تخمینہ کے مطابق اس حادثے میں تین ارب ڈالر کے املاک کے نقصان کا اندازہ ہے ۔
لبنان کی اقتصادی حالت پہلے سے ہی کمزور ہے۔ ایسے میں اس حادثے میں اور زیادہ پریشانی سامنے آ رہی ہے۔ پڑوسی ملک شام کی افرا تفری سے بھی لبنان کی معیشت پر برا اثر پڑا ہے۔ اور اب یہ اربوں ڈالر کے نقصان کی مار پڑی ہے۔
.

Dr. S.U. Khan

Dr. Shafi Ayub editor urdu

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago