نئی دہلی18؍ اکتوبر
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی طرف سے شائع کردہ ایک نئے ورکنگ پیپر کے مطابق، ہندوستان نے انتہائی غربت کا تقریباً خاتمہ کر دیا ہے اور ریاست کی طرف سے فراہم کردہ خوراک کے ہینڈ آؤٹ کے ذریعے کھپت کی عدم مساوات کو 40 سالوں میں اپنی کم ترین سطح پر لایا ہے۔
آئی ایم ایف کا ورکنگ پیپر جو ماہر معاشیات سرجیت بھلا، اروند ورمانی اور کرن بھسین نے لکھا ہے، نے کہا کہ انتہائی غربت میں رہنے والے لوگوں کا تناسب، 1 فیصد سے بھی کم۔ آئی ایم ایف کا نیا مطالعہ پی ایم مودی کی فوڈ سیکورٹی اسکیم کی تعریف کرتا ہے۔
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے ایک نئے مطالعہ نے وبائی امراض کے دوران انتہائی غربت کی سطح کو قابو میں رکھنے کے لیے پردھان منتری غریب کلیان انا یوجنا کی تعریف کی ہے۔
آئی ایف ایم کے تازہ ترین مقالے میں پتا چلا ہے کہ ہندوستان میں انتہائی غربت 1.9 امریکی ڈالر فی شخص فی دن سے کم 2019 میں 1 فیصد سے بھی کم ہے یہ مطالعہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے۔
جب کئی حالیہ عالمی رپورٹس میں ایشیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت میں امیر اور غریب کے درمیان بڑھتے ہوئے فرق کی نشاندہی کی گئی ہے، جب کہ کووِڈ 19 وبائی امراض کے معاشی جھٹکوں کے بارے میں کیے گئے مطالعات اپنے نتائج میں مختلف ہیں۔
ہندوستان میں، انتہائی غربت میں رہنے والے لوگوں کی تعداد جسے عالمی بینک نے پرچیزنگ پاور برابری کی شرائط میں 1.9 امریکی ڈالر یا اس سے کم پر زندگی گزارنے کے طور پر بیان کیا ہے، وبائی امراض سے پہلے کے سال 2019 میں آبادی کا 0.8 فیصد تھا، بیان کیا گیا۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…