<div dir="auto"></div>
<div dir="auto"></div>
<div dir="auto">Film Actor Master Nisar</div>
<div dir="auto"></div>
<div dir="auto"></div>
<div dir="auto">ماسٹر نثار کا اصل نام نثار علی محمد علی تھا اور آپ 5, مارچ 1902 کو دہلی میں پیدا ہوئے۔ دس سال کی عمر میں اپنے چچا کے ساتھ بھوپال آئے اور ان کی ڈراما کمپنی میں ملازمت اختیار کی۔ موسیقی کی تعلیم پنڈت بیتاب اور استاد جھنڈے خان سے حاصل کی۔ جہاں آرا کجن کے ساتھ ان کی جوڑی جمی اور بہت پسند کی گئی۔ ماسٹر نثار ٹاکیز کے زمانے کے سب سے مشہور اداکار و گلوکار تھے۔ ان کو اپنے دور میں سب سے زیادہ معاوضہ ملتا تھا۔ اتنے زیادہ مقبول عام تھے کہ لوگوں کا تانتا ان کو ایک نظر دیکھنے لگا رہتا۔ فلمساز انہیں شوٹنگ کے دوران ایک کمرے میں بند رکھتے کہ عوام کا رش نہ ہو اور نہ ہی کسی دوسرے فلمساز کو انہیں اپنے ساتھ کام کرنے کے لیے اٹھانے کا موقع ملے۔ ایک دفعہ گورنر بنگال نے ماسٹر نثار کو دیکھنے جمع ہونے والے لوگوں کے رش کے باعث اپنی موٹر کا راستہ تبدیل کیا۔</div>
<div dir="auto"></div>
<div dir="auto"></div>
<h4 dir="auto">ہندوستانی فلموں کا ایک فراموش چہرہ: ماسٹر نثار</h4>
<div dir="auto"></div>
<div dir="auto"></div>
<div dir="auto">غربت میں آنکھ کھولنے والے نثار نے جلد ہی فلموں سے اتنا کمایا کہ وہ فلم انڈسٹری کے واحد شخص تھے جن کے پاس رولز رائس کار تھی. جس کی کم سے کم قیمت آج بھی دس کروڑ ہے۔ ہیرو کے کردار نبھاتے نبھاتے ان کی قسمت کا پہیہ گھوم گیا. اور سہگل کی آمد سے وہ کیریکٹر رولز پر آ گئے۔ یہاں تک کہ بہت ہی معمولی کردار بھی ادا کرنے لگ گئے۔ انہوں نے شروع میں مالش کرنے کا ہنر سیکھا تھا جس کے بل بوتے آخری عمر میں پیسے کمانے لگے. بلکہ بمل رائے کی دو بیگھا زمین میں زمیندار کی مالش کرنے کا کردار بھی انہوں نے ادا کیا۔ مشہور فلمی قوالیوں میں پردے پر نظر آئے جیسے کہ 'آج کیوں ہم سے پردہ ہے' میں قوال کے روپ میں دیکھے جا سکتے ہیں۔</div>
<div dir="auto"></div>
<h4 dir="auto">آپ بھی باسط خٹک صاحب کی اس دلچسپ تحریر سے لطف اندوز ہوں۔</h4>
<div dir="auto"></div>
<div dir="auto"></div>
<div dir="auto">رولز رائس میں گھومنے اور سب سے زیادہ معاوضہ لینے والے ماسٹر نثار کا جب قسمت نے ساتھ چھوڑا تو حاجی علی کی درگاہ پر بھیک مانگتے دیکھے گئے۔ ساحر لدھیانوی سے جب ان کا اس حالت میں آمنا سامنا ہوا تو ساحر انہیں پھر فلموں میں چھوٹے چھوٹے کردار ادا کرنے لے آئے۔</div>
<div dir="auto">ماسٹر نثار بے حد شریف اور مہذب شخص تھے۔ سگریٹ و شراب نوشی اور جوئے وغیرہ جیسے برے کاموں سے دور رہے۔ پانچ وقت نماز ادا کرتے اور کچھ برتنوں کے ساتھ ایک چھوٹی سی کھولی میں بھی زندگی پر قانع رہے۔ غربت، امارت اور پھر غربت کی زندگی گزار کر 13, جولائی 1980 کو وفات پائی.جبکہ <a href="https://urdu.indianarrative.com/entertainment/musician-naushad-ali-was-the-king-of-indian-music-19789.html">پڑوسیوں کو ان کی تدفین</a> کے لیے چندہ اکٹھا کرنا پڑا۔</div>
<div dir="auto"></div>
<div dir="auto">Film Actor Master Nisar</div>
<div dir="auto"></div>.
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…