<div class="pt20">Kamdhenu Chair</div>
<p dir="RTL">نئی دلی،<span dir="LTR" lang="EN-US">13</span>؍ دسمبر،راشٹریہ کامدھینوآیوگ نے یو جی سی، اے آئی سی ٹی ای اور اے آئی یو کے اشتراک سے ‘‘ یونیورسٹیوں اور کالجوں میں کامدھینو چیئر ’’  پر  ایک قومی ویبینار کا اہتمام کیا، جس میں        راشٹریہ کامدھینو آیوگ کے چیئرمین ڈاکٹر ولبھ بھائی کٹھیریا نے اس کے تصور سے لوگوں کو متعارف کیا اورپورے ملک کے وائس چانسلروں اور کالج کے سربراہوں سے اپیل کی  کہ وہ ہر یونیورسٹی اور کالج میں کام دھینو چیئر شروع کریں۔</p>
<h4 dir="RTL"><span id="ltrSubtitle">کامدھینو چیئر سے کالج کے نوجوان  گائے کی سائنسی اور اقتصادی اہمیت کے تعلق سے حساس ہوں گے-</span></h4>
<p dir="RTL">ڈاکٹر کٹھیریا نے کہا کہ ہمیں نوجوانوں کودیسی گایوں کی زراعتی، صحت، سماجی.  معاشی اور ماحولیاتی اہمیت سے آگاہ کرنے کی سخت ضرورت ہے۔ حکومت نے گایوں اور پنچ گائے کی افادیت کو سمجھانے اور اسے مشتہر کرنےکا آغاز کیا ہے۔ ایسے میں ضرورت اس بات کی ہے کہ  دیسی گایوں کی سائنسی اہمیت کو اجاگر کیا جائے اور جدید   سائنسی عمل سے گایوں کی افادیت کو لے کر تحقیق کے لئے تعلیمی نظام کا پلیٹ فارم مہیا کرایا جائے۔</p>
<h4 dir="RTL">  کامدھینو چیئر کی اہمیت</h4>
<p dir="RTL">وزیر مملکت برائے تعلیم بھارت سرکار جناب سنجے دھوترے نے .  کامدھینو چیئر کی اہمیت  پر زور دیا۔  نے کہا کہ ہمارا معاشرہ کئی طرح سے گایوں سے فائدہ حاصل کر رہا ہے. لیکن غیر ملکی حملہ آوروں کے زیر اثر ہم نے اسے فراموش کر دیا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ ہم اس مہم کی حمایت کریں۔ انہوں نے کہا کہ  مجھے یقین ہے کہ کچھ یونیورسٹیاں اور کالج اپنے یہاں کامدھینو چیئر قائم کریں گے. اور بعد دوسرے لوگ بھی اس کی اتباع کریں گے۔ جناب دھوترے نے ڈاکٹر  ولبھ بھائی کٹھیریا کی اس  تاریخی مہم کے لئے ان کی قیادت اور کوشش کی  ستائش کی ۔</p>
<p dir="RTL"></p>
Kamdhenu Chair
<span id="ltrSubtitle">
.<a href="https://urdu.indianarrative.com/india/urdu-university-distance-course-admission-deadline-extended-to-22nd-december-17668.html">کامدھینو چیئ</a>ر سے کالج کے نوجوان  گائے کی سائنسی اور اقتصادی اہمیت کے تعلق سے حساس ہوں گے-</span>.
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…