آتم نربھربھارت اسکیم کے تحت ریاستوں /مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ذریعہ اندازہ لگائے گئے تقریباََ 2.8 کروڑمہاجرین اور دوسری جگہوں پر پھنسے مہاجروں میں سے تقریباََ 95 فیصد کو مفت خوردنی اناج کی سپلائی کی گئی
سبھی ریاستوں / مرکز کے زیرانتظام علاقوں کے ذریعہ 31 اگست 2020 تک اسکیم کے تحت کامیابی کے ساتھ2.65 لاکھ میٹرک ٹن خوردنی اناج تقسیم کئ
۔کووڈ -19 کی وبا سے پیداشدہ صورتحال کے پیش نظر بھارت سرکار نے مئی 2020 میں مہاجرین بھارتی مزدوروں کے مسائل کو کم کرنے کے لئے آتم نربھر بھارت پیکج (اے این بی پی ) کے تحت کچھ اقتصادی تدابیر کا اعلان کیا تھا۔
اس مقصد کے ساتھ زیادہ سے زیادہ تعداد میں مہاجر وں / دوسری جگہوں پر پھنسے ہوئے لوگوں اور این ایف ایس اے اسکیم یا ریاستوں کی جانب سے چلائی گئی پی ڈی ایس اسکیم کے تحت کور نہیں کئے گئے لوگوں کی غذائی تحفظ سے متعلق ضرورتوں کی تکمیل کے ارادے سے ملک بھر کی بحران کی صورتحال کے دوران 15 مئی 2020 کو خوراک اور عوامی نظام تقسیم کے محکمے کی جانب سے ان لوگوں کو ’ہدف شدہ گروپ ‘ کے طورپر نشان زد کیا گیا۔اس کے بعد سبھی ریاستوں / مرکز کے زیرانتظام علاقوں کو اس ہدف شدہ گروپ کے لئے آتم نربھر بھارت اسکیم کے تحت فی کس سے 5 کلو اناج 2 مہینے تک مفت دئے جانے کا نظم کیا گیا ، جو کہ مئی اور جون کے لئے فی ماہ کے حساب سے کُل چار لاکھ میٹرک ٹن تھا۔ اناج کی تقسیم کا یہ نظم ہدف شدہ گروپ کی تعداد کی بنیاد پرترتیب دیا گیا ،جس کے لئے مئی کے آخر تک ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوںکے ذریعہ فوری طور پر ایسے گروپوں کا جائزہ لیا گیا تھا۔
اس اسکیم میں مکمل لچیلا پن تھا تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ اسکیم کا کوئی بھی استفادہ کنندہ اس سے محروم نہ رہ جائے ۔اس کے لئے اسکیم کے تحت اہل مہاجروں / پھنسے ہوئے مہاجروں اور دیگر ضرورت مند افراد کی شناخت کرنے اور انہیں خوردنی اناج کی تقسیم کی ذمہ داری ریاستی / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی سرکاروں کو تفویض کی گئی تھی۔اس کے لئے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی حکومتوں کو مرکزی یاریاستی اسکیم کے تحت راشن کارڈ نہیں حاصل کرسکے یا بحران کی صورت میں خوردنی اناج پانے محروم رہ گئے لوگوں کی پہچان کرنے کے لئے ضلع / علاقائی سطح کے افسروںکو اپنے حساب سے رہنما ہدایت اور ایس او پی جاری کرنے کی مکمل آزادی دی گئی تھی۔
ان رہنما ہدایات کے مطابق سبھی ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے خوراک کے محکموں کے ذریعہ سخت کوششیں کی گئیں اور ان میں سے کئی نے اپنے ہم پلّہ لیبر محکموں ، ضلع انتظامیہ ، شہری تنظیموں ، صنعتی تنظیموں ، غیر سرکاری تنظیموں اوردیگر رفاہی تنظیموں کے ساتھ تال میل قائم کیا تاکہ مہاجروں / پھنسے ہوئے مہاجروں کے لیبر کیمپوں ، تعمیراتی مقامات ، راہگیروں ، قرنطینہ مراکز اور پناہ گاہوں وغیرہ میں زیادہ سے زیادہ تعداد میں ضرورتمندوں کی پہچان کی جاسکے ۔ ایسے وقت میں جبکہ استفادہ کنندگان کی پہچان اور ان کے مابین خوردنی اناجوں کی تقسیم کا عمل مسلسل آگے بڑھ رہا تھا ،کئی ریاستوں / مرکز کے زیرانتظام علاقوں نے مطلع کیا تھا کہ زیادہ تر مہاجر افراد پہلے ہی اپنی ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو چھوڑ چکے ہیں اور اپنی متعلقہ ریاست / مرکز کے زیر انتظام علاقوں جہاں وہ رہ رہے ہیں ، قومی غذائی تحفظ قانون او ر پردھان منتری غریب کلیان انّ یوجنا کے تحت خوردنی اناج مفت حاصل کرسکتے ہیں ۔ ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے اجتماعی طور پر اسکیم کی کل استفادہ کنندگان کی تعداد 2.8 کروڑ رہنے کا اندازہ لگایا ۔
جب تک ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقے کی حکومتوں کے ذریعہ اس اسکیم کے اہل لوگوں کی تعداد کے لئے احتیاطی تدابیر کے تحت ان حکومتوں نے فوڈ کارپوریشن آف انڈیا سے جون 2020 کے آخر تک 6.38 لاکھ میٹرک ٹن خوردنی اناج کا اٹھان کرلیا تھالیکن تجزیہ کے بعد جب اہل لوگوں کی تعداد اندازاََ 2.8 کروڑ ہونے کا علم ہوا تو کسی بھی ریاستی حکومت کو ایسی صورتحال کا سامنا نہیں کرنا پڑ ا جہاں مرکزی حکومت کی جانب سے ضرورت کے مطابق خورنی اناجوں کی مکمل سپلائی نہیں ہوپائی ہو۔
اس کے باوجود کچھ ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی حکومتوں کی درخواست پر نرم اور انسانی نقطہ نظر کو بروئے کار لاتے ہوئے محکمے نے آتم نربھر بھارت یوجنا کے تحت خوردنی اناجوںکی سپلائی کے مدت جواز کو 31 اگست 2020 تک بڑھادیا ۔
ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے موصولہ رپورٹ کے مطابق سبھی ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ذریعہ 31 اگست 2020 تک کل 2.65 لاکھ میٹرک ٹن اناج تقسیم کئے گئے ۔اس میں سے مئی کے مہینے میں 2.35 کروڑلوگوں کے ، جون میں 2.48 کروڑ سے زیادہ لوگوں کے ، جولائی میں تقریباََ 31.43 لاکھ لوگوں اور اگست میں تقریباََ 16 لاکھ مہاجر افراد کے مابین کامیابی کے ساتھ یہ اناج تقسیم کئے گئے جو ریاستوں اور مرکزکے زیرانتظام علاقوںکی جانب سے اندازہ لگائے گئے 2.8 کروڑ استفادہ کنندگان کا 95فیصد ہے۔
تقریباََ 17 ریاستیں اور مرکز کے زیر انتظام علاقے جو اپنے تجزیہ کے مطابق 80فیصد یا اس سے زیادہ خوردنی اناجوں کا استعمال کرنے کے اہل رہے ، ان میں مرکز کے زیر انتظام علاقہ انڈمان ونکوبار جزائر ، جموں وکشمیر ، پڈوچیری ، چنڈی گڑھ ، بہار ، ہریانہ ، ہماچل پردیش ، مدھیہ پردیش ، مہاراشٹر ، میگھالیہ ، میزورم ، ناگالینڈ ، راجستھان ، سکم ،اترپردیش ، اتراکھنڈ اور مغربی بنگال شامل ہیں۔
.
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…