ایس سوما ناتھ کو’ اسرو ‘ کا نیا سربراہ مقرر کیا گیا

<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
وکرم سارا بھائی سپیس  سینٹر کے موجودہ ڈائریکٹر ایس سوماناتھ بھارتی خلائی  مشن(اسرو) کے نئے چیئرمین ہوں گے۔ کابینہ کی تقرری کمیٹی (اے سی سی) نے ایس سوما ناتھ کو سکریٹری، محکمہ خلائی اور چیئرمین، اسرو کے عہدہ پر تقرری کی منظوری دی ہے۔    ایس سوما ناتھ، جو وکرم سارابھائی اسپیس سینٹر<span dir="LTR">(VSSC) </span>کے موجودہ ڈائریکٹر ہیں، کے سیون کی جگہ لیں گے۔ ''کابینہ کی تقرری کمیٹی نے وکرم سارابھائی اسپیس سینٹر<span dir="LTR">(VSSC) </span>کے ڈائریکٹر ایس سوما ناتھ کو سکریٹری، محکمہ خلائی اور چیئرمین، خلائی کمیشن کے عہدہ پر تقرری کی منظوری دی ہے جو شمولیت کی تاریخ سے تین سال کی مشترکہ مدت کے لیے ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
    ایم این این  سے  بات کرتے ہوئے سوما ناتھ نے کہا، ''میں سکریٹری، ڈپارٹمنٹ آف اسپیس اور چیئرمین، اسپیس کمیشن (اسرو) کے طور پر شامل ہونے پر بہت خوش ہوں۔ یہ واقعی ایک اعزاز کی بات ہے۔'' توجہ کے شعبوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مختلف طبقات ہیں جن پر ہمیں توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ ''فوکس کے شعبے ٹیکنالوجی، پالیسی، عمل درآمد اور ایسے شعبے ہوں گے جہاں اسٹیک ہولڈرز کا خیال رکھنے کی ضرورت ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
 مختلف طبقات ہیں جن پر ہمیں توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے۔ ٹیکنالوجی کے پہلو کو دیکھتے ہوئے ہم ٹیکنالوجی کے مختلف شعبوں کا پاور ہاؤس ہیں۔ نئے اپروچ کے طریقے لائیں تاکہ دستیاب کو بہترین طریقے سے استعمال کیا جاسکے۔ بہت سی نئی ٹیکنالوجیز بھی ہیں۔ ہمیں نئے اپروچ لانے کی ضرورت ہے، ٹیک کمپنیوں جیسے مختلف صلاحیت سازوں کے ساتھ ہمیں مل کر کام کرنا ہوگا۔ ایس سومناتھ نے  مزید کہا۔ ہمارے پاس ایک روایتی رابطہ اور نیویگیشن ڈومین ہے، لیکن ایپلیکیشن ڈومین بہت وسیع اور اختراعی ہیں۔ بہت سے لوگ نئے آئیڈیاز اور نقطہ نظر کے ساتھ سامنے آتے ہیں۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
 ہمیں یہ دیکھنا ہوگا کہ وہ کیسے  اسپیس ڈومین میں خریدا جا سکتا ہے اور نئی ایپلی کیشنز بنا سکتا ہے جس کے ذریعے وہ روایتی عمل بہتر پیداوار پیدا کر سکتا ہے۔ اور یہ بھی دیکھیں کہ نئے طریقوں کو کس طرح خریدا جا سکتا  ہے۔ سومناتھ نے کہا کہ انہیں صنعتوں کے ساتھ بھی کام کرنا ہوگا تاکہ یہ دیکھا جا سکے کہ خلا کا ماحولیاتی نظام صنعتوں میں کیسے پھیل سکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ''ہمیں یہ دیکھنا ہے کہ کس طرح کم قیمت میں کافی حد تک جگہ خریدی جا سکتی ہے، یہ ایک بہت مہنگا کاروبار ہے۔<span dir="LTR">''</span></p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago