محنت کی مرکزی وزارت نےسوشل سکیورٹی 2020کے تحت ضابطوں کا مسودہ مشتہر کیا ہے

<div class="text-center">

محنت کی مرکزی وزارت نےسوشل سکیورٹی 2020کے تحت ضابطوں کا مسودہ مشتہر کیا ہے
<span id="ltrSubtitle"></span>

</div>
<div class="ReleaseDateSubHeaddateTime text-center pt20">

Union Labour Ministry Notifies Draft Rules under the Code on Social Security 2020

</div>
<p dir="RTL">          محنت اور روزگار کی مرکزی وزارت نے سوشل سکیورٹی 2020 کے تحت ضابطوں کا مسودہ 13 نومبر 2020 کو مشتہر کیا ہے جس میں ساجھے داروں کی طرف سے اگر کوئی اعتراض یا تجویز ہو تو اُسے طلب کیا گیا ہے۔ اس طرح کے اعتراضات اور تجویزوں کو ضابطوں کا مسودہ مشتہر ہونے کی تاریخ سے 45 دن کے اندر اندر داخل کیا جانا چاہیے۔</p>
<p dir="RTL">ضابطوں کے مسودے میں بلڈنگ اور دیگر تعمیراتی کارکنوں، غیر منظم کارکنوں کی سوشل سکیورٹی، تانگے والے کارکنوں اور پلیٹ فارم کارکنوں، ملازمین پرویڈنٹ فنڈ، ملازمین  کی اسٹیٹ انشورینس کارپوریشن گریچویٹی، ولادت کے سلسلے میں ملنے والے فائدے ، سوشل سکیورٹی اور سیس سے متعلق ضابطوں کو بروئے کار لانا ہے۔</p>
<p dir="RTL">ضابطوں سے متعلق مسودے میں آدھار پر مبنی رجسٹریشن کی گنجائش بھی رکھی گئی ہے جس میں غیر منظم سیکٹر کے کارکنوں، تانگے والے کارکنوں اور پلیٹ فارم کارکنوں کی طرف سے مرکزی حکومت کے پورٹل پر اپنا خود رجسٹریشن کرانے کا معاملہ بھی شامل ہے۔ محنت اور روزگار کی وزارت نے اس طرح کے پورٹل کو ترقی دینے کے لیے پہلے ہی کام شروع کردیا ہے۔کوڈ کے تحت مرتب کی گئی سوشل سکیورٹی کی اسکیموں میں سے اسی کے تحت فائدے حاصل کرنے کی خاطر غیر منظم سیکٹر کے کارکن یا تانگے والے کارکن یا پلیٹ فارم کارکن کو پورٹل پر اپنا رجسٹریشن کرانا ہوگا اور اسکیم میں جن تفصیلات کی ضرورت ہوگی وہ فراہم کرنی ہوں گی۔</p>
<p dir="RTL">ضابطوں کے مسودے میں آدھار پر م بنی بلڈنگ اور دیگر تعمیراتی کارکنوں کو مرکزی حکومت اور ریاستی حکومت یا ریاستی ویلفیئر بورڈ کے مخصوص پورٹل پر بھی آدھار پر مبنی رجسٹر کرانا ہوگا۔ اگر ایک بلڈنگ کارکن ایک ریاست سے دوسری ریاست چلا جاتا ہے تو وہ  اُس ریاست میں جہاں وہ فی الحال کام کر رہا ہے اِن فوائد کا مستحق ہوگا۔ اور یہ ذمے داری ریاست کے بلڈنگ ورکرس ویلفیئر فنڈ کی ہوگی کہ وہ اس طرح کے کارکن کو فائدے فراہم کرے۔</p>
<p dir="RTL">ضابطوں میں ایک ملازم کے لیے جو ایک مخصوص مدت کے لیے ملازم ہے گریچویٹی کی بھی گنجائش رکھی گئی ہے۔</p>
<p dir="RTL">ضابطوں میں ایک ادارے کا ایک ہی الیکٹرانک رجسٹریشن کرانے کے لیے کہا گیا ہے جس میں اگر کاروباری سرگرمیاں بند ہوجائیں تو رجسٹریشن کی منسوخی بھی شامل ہوگی۔</p>
<p dir="RTL">ای پی ایف او اور ای ایس آئی سی کے احاطے سے ایک ادارے کے باہر نکلنے کے طریقے اور شرائط کا بھی ضابطوں میں ذکر کیا گیا ہے۔</p>
<p dir="RTL">بلڈنگ اور دیگر تعمیراتی کارکنوں کے سلسلے میں اپنا جائزہ خود پیش کرنے اور سیس کی ادائیگی کی تفصیلات بھی دی گئی ہیں۔ اپنا جائزہ خود تیار کرنے کے سلسلے میں مالک ریاستی محکمہ تعمیرات عامہ یا مرکزی محکمہ تعمیرات عامہ کی طرف سے مقرر کی گئی شرح پر تعمیرات کی لاگت  کا اندازہ لگائے گا۔ یا پھر ریئل اسٹیٹ ریگولیٹری اتھارٹی کو پیش کردہ دستاویزات یا ریٹرن کی بنیاد پر یہ اندازہ لگایا جائے گا۔</p>
<p dir="RTL">اس طرح کے سیس کی تاخیر سے کی گئی ادائیگی پر سود کی شرح ہر مہینے کم کرکے دو فیصد یا ایک مہینے سے کم کی مدت میں ایک فیصد کردی گئی ہے۔ موجودہ ضابطوں کے تحت جائزہ لینے والے افسر کو یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ یہ ہدایت کرے کہ کنسٹرکشن کی جگہ سے کوئی سامان یا مشینری ہٹائی نہیں جاسکتی یا اس سے چھیڑ چھاڑنہیں کی جاسکتی۔ تعمیراتی کام غیر معینہ مدت کے لیے بند کرنے کے سلسلے میں اس طرح کا اختیار ضابطوں کے مسودے میں واپس لے لیا گیا ہے۔ مزید یہ کہ ضابطوں کے مسودے میں جائزہ لینے والا افسر بلڈنگ، تعمیراتی کارکنوں کے دیگر بورڈ کی سکیورٹی کی پہلے سے اجازت حاصل کرکے ہی تعمیراتی جگہ کا معائنہ کرسکتا ہے۔</p>
<p dir="RTL">خود جائزے کے ذریعے ایگریگیٹروں کے طرف سے  کنٹریبیوشن کے ادائیگی  کا طریقہ کار بھی مسودے میں  فراہم  کردیا گیا ہے۔</p>
<p dir="RTL">سوشل سکیورٹی کے بارے میں ضابطوں کے مسودے کا نوٹیفکیشن (ہندی اور انگریزی) میں دیکھنے کے لیے یہاں کلک کیجیے</p>.

inadminur

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago