سائنس و ٹیکنالوجی کےمرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ؛ ارضیاتی سائنس کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ؛ وزیر اعظم کے دفتر، عملہ، عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلاء کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نےآج مرکز اور ریاستوں کے درمیان ٹیکنالوجی کے بہترین عمل کے اشتراک کے لیے ایک ڈیش بورڈ قائم کرنے کا اعلان کیا۔ مرکزی وزیر جتیندر سنگھ
احمد آباد کے سائنس سٹی میں دو روزہ ’’مرکز-ریاست سائنس کانکلیو‘‘ کے اختتامی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے بتایا کہ محکمہ سائنس اور ٹیکنالوجی کی طرف سے کانکلیو کے فالو اپ کارروائی کی نگرانی اور ہم آہنگی کے لیے ایک اعلیٰ سطحی میکانزم تیار کیا جائے گا۔
وزیرموصوف نے ریاستوں سے یہ بھی کہا کہ وہ ہر ایک ریاست میں ایک نوڈل افسر کا تقرر کریں تاکہ بہترین طریقوں کو جاننے اور ان کا اشتراک کرنے کے لیے خصوصی کمیٹی کے ساتھ تال میل اور تعاون کیا جا سکے۔
اکتوبر 2021 میں جودھ پور، راجستھان سے شروع کی گئی ہیلی – بورن ٹیکنالوجی کی مثال پیش کرتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، اس تازہ ترین ہیلی – بورن سروے کے آغاز کے لیےریاست راجستھان، گجرات، پنجاب اور ہریانہ کا انتخاب کیا گیا ہے۔ وزیر موصوف نے نشاندہی کی کہ اگر یہی ٹیکنالوجی ڈیش بورڈ پر اپ لوڈ کی جاتی ہے تو دوسری ریاستیں اس سی ایس آئی آر ٹیکنالوجی میں شامل ہو سکتی ہیں اور اس کا اشتراک ماخذ کی تلاش سے لے کر پانی کی صفائی تک کر سکتی ہیں اور اس طرح ملک بھر کے لاکھوں لوگوں کو فائدہ پہنچ سکتا ہے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ یہ وزیر اعظم نریندر مودی کے ’’ہر گھر نل سے جل‘‘ کے ساتھ ساتھ ’’کسان کی آمدنی کو دوگنا کرنے‘‘ کے اہداف حاصل کرنے میں بھی مثبت کردار ادا کرے گا۔ انہوں نے کہا، جدید ترین ٹیکنالوجی کو سائنسی اور صنعتی تحقیق کی کونسل (سی ایس آئی آر) کے ذریعہ خشک علاقوں میں زیر زمین پانی کے ذرائع کی نقشہ سازی کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے اور اس طرح زیر زمین پانی کو پینے کے مقاصد کے لیے استعمال کرنے میں مدد ملتی ہے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ سائنس و ٹکنالوجی کے ریاستی وزراء کے ساتھ اہم مکمل اجلاسوں میں زراعت، پورٹ ایبل پینے کے پانی کی پیداوار کے لیے اختراع ، ڈی سیلینیشن، ڈی ایس ٹی کے ذریعہ تیار کردہ ہیلی-بورن طریقوں، ہائیڈروجن میں ایس اینڈ ٹی کے کردار ، وزارت ارضیاتی سائنس کی ڈیپ سی مشن اور ساحلی ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام خطوں کے لیے اس کی موزونیت ، سب کے لیے ڈیجیٹل حفظان صحت اور سائنس کو قومی تعلیمی پالیسی کے ساتھ ہم آہنگ کرنے سمیت سبھی کے لیے صاف توانائی جیسے امور پر تفصیل سے تبادلہ خیال کیا گیا۔
احمد آباد میں منعقدہ مرکز-ریاست سائنس کانکلیو میں 100 سے زیادہ اسٹارٹ اپ اور صنعت کے چیف ایگزیکٹوافسران کے ساتھ ایک خصوصی نشست زراعت، ڈرون، مصنوعی ذہانت، بایو ٹکنالوجی سولوشن، سنگل یوز پلاسٹک کے متبادل، آبپاشی اور ڈیجیٹل صحت وغیرہ کے شعبے میں سائنسی حل لے کر آیا۔ بہت سی ریاستی حکومتوں نے کچھ ٹیکنالوجیوںمیں گہری دلچسپی ظاہر کی ہے اور ریاست کے مخصوص تکنیکی حل کے لیے کچھ اسٹارٹ اپ کے ساتھ شراکت پر رضامندی ظاہر کی ہے۔ مرکزی وزیر جتیندر سنگھ
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…