یوکرین پر روسی حملے کو 250 دن مکمل ہو گئے۔ اس کے بعد بھی روس اور یوکرین کے درمیان جنگ کی ہولناکی مسلسل شدت اختیار کرتی جا رہی ہے۔ روس نے یوکرین پر حملہ کر کے وہاں بجلی اور پانی کی سپلائی بند کر دی ہے۔روسی افواج نے اس سال 24 فروری کو یوکرین پر ایک زور دار حملے کے ساتھ تنازع کا آغاز کیا تھا۔
اس کے بعد بین الاقوامی سطح پر تمام تر کوششوں کے باوجود دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی رکنے کا نام نہیں لے رہی ہے۔ اب جنگ کا اثر مسلسل بڑھ رہا ہے۔ حملے کے 250 دن مکمل ہونے پر روسی حملوں میں اچانک شدت آنے سے یوکرین کا ہائیڈرو الیکٹرک پاور پلانٹ تعطل کا شکار ہے۔
روس نے یوکرین کے کئی شہروں پر ڈرون سے میزائل داغے۔ اس کی وجہ سے دارالحکومت کیف میں زور دار دھماکہ ہوا۔ یوکرین کے آرمی چیف نے فیس بک پر ایک بیان میں دعویٰ کیا کہ روسی فوج نے یوکرین کے نصف درجن علاقوں میں بنیادی ڈھانچے کی تنصیبات پر بمباری کی ہے۔
شمال مشرقی کھرکیو کے علاقے کے گورنر اولیح سینیوبوف نے کہا کہ روسی حملوں سے بجلی کا بحران پیدا ہوا۔ یوکرین کے دوسرے سب سے بڑے شہر کھارکیو میں 50,000 سمیت 50 لاکھ سے زیادہ لوگ بجلی کے بغیر زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔
اسی طرح یوکرین کے دارالحکومت کیف کے 80 فیصد سے زائد لوگوں کو بجلی کے ساتھ ساتھ پانی کے بحران کا بھی سامنا ہے۔ یوکرائنی فوج کا دعویٰ ہے کہ روس نے یوکرین کے دارالحکومت کیف کو نشانہ بنانے والے 50 ڈرون میزائل داغے۔ ان میں سے 44 روسی میزائلوں کو مار گرایا گیا۔ یوکرین کی پولیس نے یہ بھی کہا ہے کہ ان حملوں میں 13 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…