تہران،24دسمبر(انڈیا نیریٹو)
ایرانی انسانی حقوق کی تنظیم نے جمعہ کو بتایا ہے کہ ایرانی حکومت نے 16 ستمبر سے 30 نومبر کے درمیان کم از کم 39 صحافیوں کو گرفتار کرلیا ہے۔تنظیم نے مزید کہا کہ 16 ستمبر کو خاتون مہسا امینی کی موت کے بعد سے ایران میں حکومتی پابندیوں کا دائرہ وسیع ہو گیا ہے۔ سرکاری لائسنس یافتہ میڈیا آوٹ لیٹس میں کام کرنے والے صحافیوں کو بھی پابندیوں کی زد میں لانے کی کوشش کی گئی ہے۔ 16 ستمبر کو پولیس حراست میں خاتون مہسا امینی کی موت پر شروع ہونے والی احتجاجی مظاہروں کو پرتشدد کارروائیوں کے ذریعے دبایا جا رہا ہے۔
فارسی بولنے والے ایک امریکی ریڈیو سٹیشن نے گزشتہ نومبر میں اپنی ایک رپورٹ میں بتایا تھا کہ اسے 110 سے زائد ایرانی مصنفین اور صحافیوں کی فہرست موصول ہوئی ہے جنہیں سیاسی وجوہات کی بنا پر حالیہ مظاہروں کے دوران ایرانی سکیورٹی حکام کی جانب سے گرفتار کیا گیا ، دھمکایا گیا یا دیگرطریقوں سے نقصان پہنچایا گیا۔
ریڈیو ”فردا “کے مطابق اس فہرست میں 116 نام شامل ہیں اور ان میں سے کچھ کی قسمت کا علم نہیں ہے۔ اس میں فنکارانہ شاخوں بالخصوص تھیٹر کے کچھ فنکاروں یا طالب علموں کے نام بھی شامل ہیں۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…