ریاض، 13 اکتوبر (انڈیا نیرٹیو)
سعودی عرب کی حکومت نے اب کنسلٹنسی کے کاروبار میں 40 فیصد نوکریاں مقامی لوگوں کو دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سے ہندوستانیوں کو بڑا دھچکا لگنے کی امید ہے، کیونکہ کنسلٹنسی کے کاروبار میں ہندوستان سے سعودی عرب جانے والوں کی تعداد ہر سال لاکھوں میں ہے۔
سعودی عرب کی وزارت برائے انسانی وسائل اور سماجی امور نے مشاورتی کاروبار میں مقامی شہریوں کا حصہ بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ فیصلہ کیا گیا ہے کہ چھ ماہ کے اندر یعنی اپریل 2023 تک کنسلٹنسی کے کاروبار میں سعودی شہریوں کا حصہ 35 فیصد اور اگلے سال یعنی مارچ 2024 تک بڑھا کر 40 فیصد کر دیا جائے گا۔ اس فیصلے کا براہ راست اثر مالیاتی انتظام، سائبر سیکورٹی، پروجیکٹ مینجمنٹ جیسے شعبوں پر پڑے گا۔
سعودی عرب کے وزیر خزانہ محمد الجدعان نے کنسلٹنسی سروسز کی شرائط میں ترمیم کے بارے میں بتایا کہ کابینہ نے کنسلٹنسی کمپنیوں میں 40 فیصد مقامی لوگوں کو ملازمتیں یقینی بنانے کا کہا ہے۔ درحقیقت ایک عرصے سے سعودی کمپنیوں پر غیر ملکی کارکنوں کے بجائے سعودی شہریوں کو ملازمتیں دینے کا دباؤ ہے۔
اس فیصلے کا اثر ہندوستانیوں پر بھی پڑے گا، کیونکہ سعودی عرب میں کام کرنے والے غیر ملکی کارکنوں میں ہندوستانیوں کی تعداد بہت زیادہ ہے۔ہر سال لاکھوں لوگ ہندوستان سے سعودی عرب میں کام کرنے آتے ہیں۔ ایسے میں مقامی لوگوں کے لیے 40 فیصد نوکریوں کی مجبوری کے نفاذ سے ہندوستانی لوگوں کے لیے ملازمتوں کے امکانات کم ہو جائیں گے۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…