عالمی

طالبات پر پابندی کے درمیان 40 نجی یونیورسٹیاں بندہونے کےدہانے پر

  کابل۔ 16؍ جنوری

افغانستان میں نجی یونیورسٹیوں کی یونین نے کہا کہ طالبات پر پابندی برقرار رہی تو 40 سے زائد نجی یونیورسٹیاں بند ہو جائیں گی۔یونین نے کہا کہ دسمبر 2022 میں طالبات پر پابندی کے بعد نجی یونیورسٹیوں کے 5000 سے زیادہ ملازمین اپنی ملازمتوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔

 یونین کے پریس ڈائریکٹر محمد کریم ناصری نے کہا کہ  یونیورسٹیوں کے 40 سے زائد مالکان نے ہمیں بتایا ہے کہ اگر طالبات کے یونیورسٹیوں میں جانے پر پابندی کا عارضی فیصلہ طویل عرصے تک جاری رہا تو ان کے پاس اپنی سرگرمیاں جاری رکھنے کی مالی صلاحیت نہیں ہوگی۔

 اس معاملے میں انہوں نے کہا کہ وہ اپنی یونیورسٹیوں کے دروازے بند کرنے پر مجبور ہوں گے۔ نجی یونیورسٹیوں کے کچھ مالکان نے اس صورتحال پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا اور کہا کہ ان کے پاس افغانستان سے اپنی سرمایہ کاری کو باہر لے جانے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہوگا۔

یونیورسٹیوں اور بڑی سرمایہ کاری نے ملک میں بااختیار بنانے کا مسئلہ پیدا کیا ہے۔ وہ عام طور پر اپنی سرمایہ کاری روک دیتے ہیں۔ کابل میں مورا تعلیمی کمپلیکس کے بانی عزیز امیر نے کہا کہ ان میں سے کچھ اپنی سرمایہ کاری کو منتقل کر دیں گے اور ان میں سے کچھ قدرتی طور پر گر جائیں گے۔

دریں اثنا، متعدد طلباء اور لیکچررز نے امارت اسلامیہ سے خواتین کے لیے یونیورسٹیاں دوبارہ کھولنے کا مطالبہ کیا۔یونیورسٹی کے ایک لیکچرار فضل ہادی وازین نے کہا، خواتین کے لیے یونیورسٹیوں اور اعلیٰ تعلیمی مراکز کی بندش نے نہ صرف تعلیمی مراکز کو متاثر کیا ہے بلکہ اس شعبے کو معاشی طور پر بھی بری طرح متاثر کیا ہے۔

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago