افغانستان میں دھماکوں کا سلسلہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا۔ بدھ کو شمالی افغانستان کے ایک مدرسے میں زور دار دھماکہ ہوا۔ دھماکے کے نتیجے میں 18 افراد ہلاک اور کم از کم 36 زخمی ہو گئے۔ زخمیوں میں سے کئی کی حالت نازک ہے ، اس لیے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق بدھ کو ہونے والے دھماکے کا نشانہ شمالی افغانستان کے صوبے سمنگن کا صدر مقام ایبک تھا۔ وہاں ایک مدرسے میں نماز کے بعد اچانک زور دار دھماکے ہوئے۔
مدرسہ کے طلبا کے علاوہ دیگر لوگ بھی نماز کے لیے جمع تھے۔ دھماکہ ہوتے ہی بھگدڑ مچ گئی لیکن جب تک لوگ سمجھ پاتے تب تک لاشیں پڑی تھیں۔
ابتدائی معلومات کے مطابق وہاں پر 18 افراد کی موت ہو گئی۔ بڑی تعداد میں لوگ زخمی بھی ہوئے ہیں۔ 36 افراد زخمی حالت میں اسپتالوں میں داخل ہیں۔ زخمیوں میں سے کئی کی حالت انتہائی تشویشناک بتائی جاتی ہے۔
حکام اور ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ ان میں سے کچھ مزید افراد کی موت ہو سکتی ہے ، اس لیے مرنے والوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے۔ دیگر زخمیوں میں کچھ ایسے بھی ہیں جو صحت یاب ہونے کی صورت میں بھی ساری زندگی معذوری کا خمیازہ بھگتنے پر مجبور ہو جائیں گے۔
افغانستان کے داخلہ امور کے ترجمان عبدالنفی تکور نے کہا کہ دھماکے میں ہلاک ہونے والوں میں زیادہ تر مدرسے کے طالب علم تھے۔ دھماکے کی اطلاع ملتے ہی ان کے لواحقین مدرسہ پہنچے تو وہاں کہرام مچ گیا۔
ابھی تک اس دھماکے کی ذمہ داری کسی نے قبول نہیں کی ہے لیکن خیال کیا جا رہا ہے کہ یہ دھماکہ بھی اسلامک اسٹیٹ کی مقامی یونٹ نے کیا ہو گا۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…