Categories: عالمی

افغان فوجی کیڈٹس آئی ایم اے سے پاس آؤٹ ہونے کا جشن منایا

<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<strong>طالبان کی اچانک آمد کے بعد کیڈٹس کو '  نگرانی' میں رکھا گیا تھا</strong></p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<strong>فوجی تربیت کی تکمیل کے بعد افغان کیڈٹس کی قسمت پر سسپنس برقرار ہے </strong></p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
انڈین ملٹری اکیڈمی (آئی ایم اے)، دہرادون سے پاس آؤٹ ہونے والے 43 افغان فوجی کیڈٹس نے بدھ کو گریجویشن کی خوشی میں جشن منایا۔ آئی ایم اے میں زیر تربیت ان افغان کیڈٹس کو گزشتہ سال افغانستان میں طالبان کی اچانک حکومت کے بعد "کڑی نگرانی" میں رکھا گیا تھا۔ بھارت میں فوجی تربیت کی تکمیل کے بعد اب افغانستان میں طالبانی راج کی وجہ سے ان نئے فوجی کیڈٹس کا مستقبل   اندھیرے میں ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
ہندوستان میں افغانستان کے سفیر فرید ماموندزئی نے ٹویٹ کیا کہ آج ہم نے انڈین ملٹری اکیڈمی (آئی ایم اے)، دہرادون سے 43 افغان فوجی کیڈٹس کی گریجویشن کا جشن منایا۔ افغانستان کے ایک بڑے بحران کے درمیان ان نئے فوجی کیڈٹس کی گریجویشن ان کی زندگیوں میں ایک سنگ میل ہے۔ ہمیں اپنے کیڈٹس کی کارکردگی اور قابلیت پر فخر ہے کیونکہ انہوں نے عسکری میدان میں ایک بہترین اکیڈمی میں اپنی تربیت مکمل کی ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
فرید ماموندزئی نے کہا کہ میں ہندوستان کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ اس نے ہمارے نوجوان افسران کو اپنی تربیت اور تعلیم جاری رکھنے کا موقع فراہم کیا۔ انہوں نے افغان دفاعی اور سیکورٹی فورسز کے مرد و خواتین کو بھی یاد کیا جنہوں نے گزشتہ دو دہائیوں میں افغانستان کے لیے عظیم قربانیاں دیں۔ انہوں نے کہا کہ پورا افغان ان کی خدمات اور قربانیوں کا ہمیشہ مقروض رہے گا۔ گزشتہ سال افغانستان پر طالبان کے قبضے کے بعد یہاں کیڈٹس کے بارے میں ابہام پیدا ہو گیا تھا۔ طالبان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد افغان نیشنل آرمی کا وجود ختم ہو گیا۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
اس سال آٹھ دوست ممالک افغانستان، بھوٹان، کرغزستان، مالدیپ، نیپال، سری لنکا، تاجکستان اور تنزانیہ کے 89 نوجوان فوجی افسران انڈین ملٹری اکیڈمی سے پاس آؤٹ ہوئے ہیں۔ جب گزشتہ سال اگست میں طالبان نے کابل پر قبضہ کیا تو افغان کیڈٹس، جو اکیڈمی میں اپنی تربیت کی آخری مدت مکمل کر رہے تھے، کو اتراکھنڈ کے جنگلوں میں تربیت دی جا رہی تھی۔ جیسے ہی طالبان نے افغانستان کا کنٹرول سنبھالا، اکیڈمی میں ریڈ الرٹ جاری کر کے غیر ملکی کیڈٹس کو ان کی تربیت سے واپس لے لیا گیا۔ اس کے بعد افغانستان کے غیر ملکی جنٹلمین کیڈٹس (<span dir="LTR">FGC</span>) کو سیکورٹی کے لحاظ سے کسی نامعلوم مقام پر بھیج کر کڑی نگرانی میں رکھا گیا۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
موجودہ تربیتی سیشن کی تکمیل کے بعد یہ افغان کیڈٹس افغانستان نیشنل آرمی (اے این اے) کا حصہ بن جائیں گے لیکن اب انہیں ایک غیر یقینی مستقبل کا سامنا ہے۔ حالانکہ ہندوستانی حکومت نے طالبان کو ابھی تک تسلیم نہیں کیا ہے لیکن آئی ایم اے میں ان کی تربیت مکمل ہونے کے بعد ان کی قسمت بدستور بدستور تعطل کا شکار ہے۔ ایسی صورتحال میں ان کیڈٹس کو افغانستان واپس آنے کی صورت میں طالبان کی حراست کا سامنا بھی کرنا پڑ سکتا ہے۔ ہندوستانی وزارت خارجہ ہندوستانی تکنیکی اور اقتصادی تعاون (<span dir="LTR">ITEC</span>) پروگرام کو دوست ممالک کے ساتھ بہتر تعلقات استوار کرنے کی پہل کے طور پر چلاتی ہے۔ اس پروگرام کے تحت افغانستان، ازبکستان، تاجکستان، بھوٹان، میانمار اور کچھ دوسرے دوست ممالک کے کیڈٹس کو آئی ایم اے دہرادون میں تربیت دی جاتی ہے۔</p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago