عالمی

افغانستان: لڑکیوں کے اسکولوں کی بندش پر طالبان کی تنقید کا سلسلہ جاری

کابل ، 14؍ ستمبر

ناروے کی سفیر اور اقوام متحدہ میں مستقل نمائندہ مونا جول نے افغانستان میں چھٹی جماعت سے اوپر کے لڑکیوں کے اسکول کی بندش پر تنقید کا اظہار کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان واحد ملک ہے جہاں لڑکیاں سکول نہیں جا سکتیں۔”طالبان کے اقتدار پر قبضے کے ایک سال بعد خواتین اور لڑکیوں کی صورت حال چونکا دینے والے پیمانے پر ابتر ہوئی ہے۔ایک سنگین مثال، یہ ہے کہ افغانستان اب دنیا کی واحد ملک ہے جو لڑکیوں کی تعلیم پر پابندی لگاتا ہے۔

 طالبان کی جانب سے نوعمر لڑکیوں کے اسکولوں میں داخلے پر پابندی کے تقریباً ایک سال گزر چکا ہے۔ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انسانی حقوق کی کارکن نجیبہ سنجر نے افغان لڑکیوں کو ان کے بنیادی حقوق سے محروم کرنے پر تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ اسکول بند ہیں، خواتین بے روزگار ہیں، خاندانی تشدد اور خواتین کے قتل میں اضافہ ہوا ہے۔

 سنجر نے کہا کہ 57 فیصد افغان خواتین کی شادی 19 سال کی عمر سے پہلے کر دی جاتی ہے، خواتین کی زیر قیادت تنظیمیں اور انسانی حقوق کی تنظیمیں بند ہو جاتی ہیں اور دیگر کو روزانہ سینکڑوں پابندیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

دریں اثناء وزیر صحت عامہ قلندر عباد نے کہا کہ مذکورہ اسلامی امارت لڑکیوں کی تعلیم کے خلاف نہیں ہے اور یہ سکول ہمیشہ کے لیے بند نہیں کیے جائیں گے۔لڑکیوں کے اسکول کے حوالے سے ایک طریقہ کار جاری ہے۔

امارت اسلامیہ نے کبھی کوئی فیصلہ کن حکم جاری نہیں کیا کہ اسکول دوبارہ نہیں کھولے جائیں گے۔یہ اس وقت سامنے آیا ہے جب طلباء نے مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ وعدوں سے غافل ہو گئے ہیں۔

ایک طالبہ ثمینہ نے کہا، “اقوام متحدہ کی طرف سے منعقد ہونے والے تمام سربراہی اجلاس ٹویٹس کی سطح پر ہوتے ہیں اور اس سلسلے میں کوئی عملی اقدامات نہیں ہوتے،” ثمینہ نے کہا۔”میری تین بیٹیاں ہیں۔ وہ گریڈ 10، 11 اور 12 میں ہیں۔

 وہ اب ذہنی دباؤ کا شکار ہیں اور جب میں انہیں دیکھتی ہوں تو یہ مجھ پر بھی اثر انداز ہوتا ہے۔قبل ازیں قائم مقام وزیر تعلیم نور اللہ منیر نے دعویٰ کیا تھا کہ موجودہ حالات میں لوگ نہیں چاہتے کہ ان کی لڑکیاں اسکول جائیں۔

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago