عالمی

افغانستان کی سرزمین دہشت گردوں کو پناہ دینے کے لیے استعمال نہیں ہونی چاہیے: بھارت

نیویارک ، 9؍ مارچ

پاکستان پر درپردہ حملہ کرتے ہوئے، ہندوستان نے جمعرات کو کہا کہ افغانستان کی سرزمین کو دہشت گردی کی کارروائیوں، خاص طور پر دہشت گرد افراد اور اداروں کو پناہ دینے، تربیت دینے، منصوبہ بندی کرنے یا مالی امداد کے لیے استعمال نہیں کیا جانا چاہیے۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور منشیات کی اسمگلنگ کے  موضوع پرافغانستان کے بارے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے، اقوام متحدہ میں ہندوستان کی مستقل نمائندہ، روچیرا کمبوج نے کہا کہ ہندوستان “توقع کرتا ہے کہ افغانستان کی سرزمین دہشت گردی کی کارروائیوں، خاص طور پر دہشت گرد افراد اور اداروں کو پناہ دینے، تربیت دینے، منصوبہ بندی کرنے یا مالی امداد کے لیے استعمال نہیں کی جانی چاہیے۔

افغانستان کی صورتحال کے بارے میں بات کرتے ہوئے، کمبوج نے کہا کہ ملک میں انسانی صورتحال “انتہائی پریشان کن ہے۔” انہوں نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو اس انسانی امداد کے بارے میں بھی بتایا جو ہندوستان نے گزشتہ سال افغانستان کو فراہم کی ہے۔ افغان عوام کی انسانی ضروریات کے جواب میں، اور اقوام متحدہ کی طرف سے کی گئی فوری اپیلوں کے جواب میں، ہندوستان نے افغانستان کے لیے انسانی امداد کی کئی کھیپیں روانہ کی ہیں۔

ہم افغان عوام کے لیے اپنی مدد جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہیں۔ اس سلسلے میں، ہم نے انسانی امداد کی متعدد کھیپیں فراہم کیں، جن میں 40,000 میٹرک ٹن گندم، 65 ٹن طبی امداد، اور 28 ٹن دیگر امدادی سامان شامل ہے۔

ا قوام متحدہ میں ہندوستان کی ایلچی نے کہا، “اس کے علاوہ، ہم افغانستان میں منشیات استعمال کرنے والی آبادی کی بہبود اور بحالی کے لیے بھی یو این او ڈی سی کے ساتھ شراکت داری کر رہے ہیں، خاص طور پر افغان خواتین کے لیے۔ انہوں نے مزید کہا، ہم نے ضرورت کے مطابق طبی امداد، کمبل اور خواتین کی حفظان صحت کی کٹس فراہم کرکے  یو این  او ڈی سی کی مدد کی ہے۔

افغانستان میں اقوام متحدہ کے کام کی تعریف کرتے ہوئے کمبوج نے کہا کہ بھارت نے 2021 میں طالبان کے کابل پر قبضے کے بعد یوناما کے موجودہ مینڈیٹ کے مسودے کو حتمی شکل دینے میں سرگرمی سے حصہ لیا تھا۔   بھارت نے افغانستان میں خواتین کو عوامی زندگی سے ہٹانے کی بڑھتی ہوئی کوششوں پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔ بھارت افغانستان کے مستقبل میں خواتین اور اقلیتوں کو شامل کرنے اور ان کے حقوق کا مکمل احترام کرنے کا مطالبہ کرتا ہے۔

محترمہ کمبوج نے کہا کہ میں ایک بار پھر اس بات کا اعادہ کرنا چاہوں گی کہ افغانستان میں سلامتی اور استحکام ہماری ترجیح رہے گا اور ہندوستان افغان عوام کی حمایت میں بات کرتا رہے گا۔ افغانستان میں امن اور استحکام انتہائی ضروری ہے جس کے لیے ہم سب کو اجتماعی طور پر کوشش کرنے کی ضرورت ہے۔ بھارت اس مقصد کے حصول میں اپنا تعمیری کردار ادا کرتا رہے گا۔ افغان عوام کے مفادات ہمیشہ ہماری تمام کوششوں کا مرکز رہیں گے۔

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago