Categories: عالمی

کراچی یونیورسٹی خودکش حملے کے بعد چینیوں نے پاکستان چھوڑنا شروع کردیا

<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
26 اپریل کو کراچی یونیورسٹی میں بلوچ لبریشن آرمی  کے خودکش حملے میں 3 چینی شہریوں اور ایک پاکستانی شہری کی ہلاکت کے بعد بڑی تعداد میں چینی شہریوں نے پاکستان چھوڑنا شروع کردی ہے۔  سوشل میڈیا  پر ایک ویڈیو   وائرل ہورہی ہے جس میں  متعدد   چینی  شہریوں کو   پی پی  ای کٹ پہنے کراچی  ایئر پورٹ سے جاتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔اسد ملک (@<span dir="LTR">AsadtoAsad</span>) نامی ایک پاکستانی نے ٹویٹر پر ایک ویڈیو کلپ شیئر کیا اور لکھا کہ "جیسے ہی امریکی سپانسرڈ امپورٹڈ حکومت اقتدار میں آئی اور اس کے بعد چینیوں پر دھماکہ ہوا۔ خبر یہ ہے کہ 2000 سے زیادہ چینی پاکستان چھوڑ رہے ہیں۔"</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
ایسا لگتا ہے کہ ہمارے دشمن اپنے مقصد میں کامیاب ہو رہے ہیں۔ایک اور پاکستانی سید شایان (@<span dir="LTR">mrscnzyt</span>) نے لکھا، "آپ کا شکریہ لمبر 1 کیونکہ آپ کو کوئی سازش نہیں ملی لیکن.. چینی لوگوں پر حملہ اور اب چینی پاکستان چھوڑ رہے ہیں اور سی پیک منصوبے پر کام سست روی کا شکار ہو جائے گا.. لیکن کوئی سازش نہیں اور شاباش امریکہ آپ وہ حاصل کر لیں جس کی آپ کو ضرورت ہے"۔ سلیم خان (@<span dir="LTR">saleembct</span>) نے ویڈیو کلپ بھی شیئر کیا اور ٹویٹر پر لکھا، "کراچی ایئرپورٹ آج۔ تقریباً 2000 چینی دھمکیوں کی وجہ سے روانہ ہوئے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
واقعی بہت افسوسناک ہے کیونکہ منصوبے بند ہو جائیں گے۔ ون بیلٹ ون روڈ منصوبے کے حصے کے طور پر پاکستان کے صوبہ سندھ اور بلوچستان  میں  چینی انجینئرز اور دیگر کارکنوں کی بڑی تعداد کام کر رہی ہے۔ بہت سے چینی اساتذہ یہاں تک کہ مختلف یونیورسٹیوں اور اداروں میں پاکستانیوں کو مینڈارن سکھا رہے ہیں۔ اس سے مقامی بلوچ اور سندھی سیاسی کارکن ناراض ہو گئے ہیں، کیا وہ اپنے علاقے میں چینی سرمایہ کاری کی مخالفت کرتے ہیں۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
حالیہ خودکش حملہ جس میں 3 چینی اساتذہ ہلاک ہوئے تھے، جامعہ کراچی  کے کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ کے باہر کیا گیا تھا ۔ اس حملے کی ذمہ داری بلوچستان لبریشن آرمی نے قبول کی تھی۔ کراچی خودکش دھماکہ 54 بلین امریکی ڈالر کے چائنا پاکستان اکنامک کوریڈور  کے خلاف بلوچوں کے دباؤ کا ایک حصہ ہے۔ یہ بلوچستان کی آزادی کے لیے وسیع اور گہری جدوجہد کو بھی نمایاں کرتا ہے۔</p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago