عالمی

افغانستان میں اعلیٰ تعلیم معطل کیےجانے کےبعدتعلیمی اداروں کومعاشی بحران کاسامنا

 کابل۔ 28؍ دسمبر

 افغانستان میں کام کرنے والی 140 نجی یونیورسٹیوں میں سے، کم از کم 35 کے منہدم ہونے کا خطرہ ہے کیونکہ طالبان کی طرف سے خواتین کی یونیورسٹیوں میں شرکت کی معطلی کے بعد ملک کے تعلیمی ادارے معاشی بحران کا شکار ہیں۔

اگر طالبات کو کلاسوں میں داخلہ لینے کی اجازت نہ دی گئی تو کئی یونیورسٹی مالکان نے متنبہ کیا ہے کہ مالی مشکلات کی وجہ سے بہت سے دوسرے اعلیٰ تعلیمی اداروں کو بند کرنا پڑے گا۔   طلوع نیوزکی رپورٹ کے مطابق معاشی چیلنجز بڑے پیمانے پر بڑھ چکے ہیں۔

احمد کریم ناصری، یونین کے میڈیا آفیسر نے بتایا کہ اب جب کہ ہم آپ کا انٹرویو کر رہے ہیں، 30 سے 35 یونیورسٹیوں کو بڑے معاشی مسائل کا سامنا ہے۔ یہ اس وقت ہوا جب انہوں نے خواتین کے لیے یونیورسٹی کی تعلیم اور لڑکیوں کے لیے سیکنڈری اسکولنگ کو پہلے ہی معطل کر دیا تھا ۔

 دوسری طرف طالبان نے این جی او  میں کام کرنے والی خواتین ورکروں پر بھی پابندی لگا  دی ہے۔ ان این جی اوز کے لیے کام کرنے والے بہت سے عملہ خواتین ہیں اور بہت سی تنظیموں میں خواتین قائدانہ کردار ادا کرتی ہیں۔  وہ ملک بھر میں اپنے انسانی اور ترقیاتی پروگراموں کی فراہمی میں اقوام متحدہ اور دیگر ایجنسیوں کے لیے ضروری شراکت دار ہیں۔

افغانستان میں طالبان کے دور حکومت میں خواتین کو یونیورسٹیوں میں جانے کی اجازت نہیں ہے۔ دعوت انسٹی ٹیوشن کے نائب سربراہ عنایت اللہ خلیل حدف نے کہا، لیکن ہم یونیورسٹی کی بندش کو عارضی طور پر دیکھتے ہیں اور ہم امید کرتے ہیں کہ یونیورسٹیاں دوبارہ کھول دی جائیں گی اور طلباء اپنی پڑھائی دوبارہ شروع کریں گے۔

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago