عالمی

عمران خان کے خلاف کرپشن کا ایک اور معاملہ آیا سامنے

اسلام آباد۔14؍ فروری(انڈیا نیریٹو)

  پناہ گاہوںکو عمران خان کے ٹریڈ مارک پروجیکٹ کے طور پر پیش کیا گیا ہے تاکہ یہ ظاہر کیا جا سکے کہ وہ غریبوں کا کتنا خیال رکھتے ہیں۔

تاہم، دستاویزات سے پتہ چلتا ہے کہ ان کی رہائش گاہ (بنی گالہ) سے وزیر اعظم ہاؤس تک ان کے سفر کی لاگت ان شیلٹر ہومز کے کل اخراجات سے پانچ گنا زیادہ تھی۔دستاویزات کے مطابق، پاکستان بیت المال  کی نگرانی میں ملک بھر میں مجموعی طور پر 39 احساس پناہ گاہیں قائم کی گئیں۔

پروگرام کے آغاز سے اب تک 39 احساس پناہ گاہیں کام کر چکی ہیں

پروگرام بنیادی طور پر صحت کی دیکھ بھال، محفوظ/محفوظ ماحولیات، حفظان صحت کے مطابق خوراک وغیرہ سمیت متعدد پہلوؤں کا خیال رکھتے ہوئے، پناہ گاہ سے محروم افراد کو معیاری خدمات کی فراہمی پر مرکوز تھا۔پروگرام کے آغاز سے اب تک 39 احساس پناہ گاہیں کام کر چکی ہیں۔

مارچ مالی سال 2022 تک اب تک 183.015 ملین روپے کی رقم استعمال ہو چکی ہے۔مزید برآں، پی بی ایم نے عطیہ دہندگان کے ذریعے کھانے کی فراہمی کے لیے فوڈ گاڑیاں خریدیں۔ “احساس کوئی بھوکا نہ سوئے” پروگرام  کے آغاز سے لے کر اب تک 40 فوڈ گاڑیاں کام کر رہی ہیں۔

سرکاری دستاویزات کے مطابق مارچ مالی سال 2022 تک 161.088 ملین روپے کی رقم استعمال کی جا چکی ہے۔ غریبوں کی فلاح و بہبود کے لیے کیے جانے والے اخراجات کے مقابلے میں عمران خان کے اپنی رہائش گاہ سے دفتر تک کے سفر پر قومی خزانے کو 984 ملین روپے کا نقصان پہنچا۔

اقتدار میں آنے کے بعد پی ڈی ایم حکومت نے عمران خان کے ہیلی کاپٹر کے اخراجات کی تفصیلات جاری کیں

اقتدار میں آنے کے بعد پی ڈی ایم حکومت نے عمران خان کے ہیلی کاپٹر کے اخراجات کی تفصیلات جاری کیں۔وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب کی جانب سے گزشتہ سال اپریل میں جاری کی گئی دستاویزات کے مطابق سابق وزیراعظم عمران خان کے سفری اخراجات 472.36 ملین روپے تھے۔

جبکہ ہیلی کاپٹر کی دیکھ بھال پر سفری اخراجات سے زیادہ خرچ ہوا یعنی 511.995 ملین روپے۔ان دستاویزات کے مطابق اگست 2018 سے دسمبر 2018 تک عمران کے سفری اخراجات 37.93 ملین روپے تھے۔

اسی طرح، خان کے سفر پر 2019 میں 131.94 ملین روپے، 2020 میں 143.55 ملین روپے، 2021 میں 123.8 ملین روپے اور جنوری سے مارچ 2022 تک 35.14 ملین روپے خرچ ہوئے۔سفری اخراجات کے علاوہ بجٹ دستاویزات سے پتہ چلتا ہے کہ مالی سال 2018-19 کے لیے وزیراعظم ہاؤس اور سیکریٹریٹ کا بجلی کا بل صرف 149.19 ملین روپے تھا۔

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago