Categories: عالمی

پاکستان عدلیہ پر فوج حاوی، بدترین دن سے گزر رہا ہے پاکستان عدلیہ

<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
پاکستان میں سب کچھ فوج کے قبضے میں ہے،عدلیہ کے لیے عوام کو انصاف دینا بھی مشکل ہوگیا ہے۔ اس کی ایک مثا ل ہے ادریس خٹک کا معاملہ ہے،جنہیں فوج نے پچھلے سال راہ چلتے اٹھایا تھا اور ایسے غائب کردیا تھا جیسے زمین کھا گئی یا آسمان نگل گیا۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
 ایک طویل عرصے کے بعد اس بات کا اعتراف کیا گیا تھا کہ ادریس خٹک فوج کی حراست میں ہیں۔ان کے لیے انصاف کی تلاش میں بھٹک رہے رشتہ داروں کو ایک بار پھر مایوسی ہوئی ہے۔ کیوں کہ  پشاور ہائی کورٹ نے سماجی کارکن ادریس خٹک کے خلاف فوجی عدالت میں مقدمہ روکنے کی درخواست خارج کر دی ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
اس کے ساتھ ان کو عدالت کے سامنے پیش کرنے کی استدعا بھی مسترد کر دی ہے۔یہ درخواست ادریس خٹک کے بھائی ڈاکٹر اویس کی جانب سے دائر کی گئی تھی۔ایسے ایسے کتنے افراد سلاخوں کے پیچھے ہیں اس کا اندازہ لگانا مشکل ہوگا۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
 یاد رہے کہ ادریس خٹک کو نومبر 2019 میں پشاور موٹر وے سے اٹھایا گیا تھا لیکن جب بین الاقوامی سطح پر دباؤ بڑھا تو وزارت دفاع کی جانب سے تسلیم کیا گیا تھا کہ ادریس خٹک پر پاکستان آرمی ایکٹ اور آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت ملٹری کورٹ میں مقدمہ درج ہے۔ اس سے پہلے پشاور ہائی کورٹ میں جب پٹیشن دائر کی گئی تھی تو اس مقدمے کی سماعت سابق چیف جسٹس وقار احمد سیٹھ اور جسٹس ناصر محفوط کر رہے تھے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
جسٹس وقار احمد سیٹھ اور جسٹس ناصر محفوظ نے 15 اکتوبر 2020 کو اس مقدمے کی سماعت کے دوران ادریس خٹک کے خلاف فوجی عدالت میں مقدمہ چلانے کا عمل معطل کر دیا تھا۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
 عدالت کا کہنا تھا کہ جب تک اس درخواست پر فیصلہ نہیں ہو جاتا ادریس خٹک کے خلاف منگلا میں فوجی عدالت میں فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کی کارروائی روک دی جائے اور صورت حال کو جوں کا توں برقرار رکھا جائے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
 ادریس خٹک کے وکیل لطیف آفریدی کے مطابق ان پر سیکورٹی اداروں کے بارے میں خفیہ معلومات رکھنے اور افشا کرنے کا الزام ہے اور ان کے خلاف سیکرٹ ایکٹ کے تحت کارروائی کی جا رہی تھی۔</p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago