بلوچستان،2؍ جنوری
بلوچستان کا معاشی بحران ہر گزرتے دن کے ساتھ مزید سنگین تر ہوتا جا رہا ہے کیونکہ گزشتہ تین ماہ کے دوران صوبے کو سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں بحالی اور انفراسٹرکچر کی تعمیر نو کے لیے اپنا حصہ نہیں ملا۔وزیراعلیٰ میر عبدالقدوس بزنجو اور وزیر خزانہ زمرک خان پیرلیزئی کے مطابق، جنہوں نے بار بار صوبائی بحران کی طرف توجہ مبذول کرائی ہے، بلوچستان کو نیشنل فنانس کمیشن ایوارڈ سے اپنا حصہ 11 ارب روپے نہیں مل رہا۔
منگل کو صوبے کے ترجمان نے کہا کہ بلوچستان کو نیشنل فنانس کمیشن (این ایف سی) ایوارڈ سے 11 ارب روپے کا منصفانہ حصہ نہ ملنے کے نتیجے میں گزشتہ تین ماہ سے مالی مشکلات کا سامنا ہے۔ اسلام آباد سے فنڈنگ صوبے کے 35 میں سے 28 اضلاع میں گزشتہ سال کے سیلاب سے ہزاروں افراد بے گھر ہو گئے تھے۔ ڈان کی خبر کے مطابق، صوبائی حکومت کے بجٹ کا ایک اہم حصہ، ترجمان کے مطابق، امن و امان کو برقرار رکھنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ ملک میں دہشت گردی کے حملوں اور دہشت گردی سے متعلق سرگرمیوں کا خمیازہ اٹھانے کے علاوہ، بلوچستان اور خیبر پختونخواہ بھی شدید معاشی بحران کا شکار ہیں۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…