عالمی

بلوچستان کے قانون ساز نے انتہا پسندی کی حمایت کی پالیسی کی مذمت کی

کوئٹہ۔18؍ دسمبر

بلوچستان اسمبلی کے ایک رکن نےکہا  ہے کہ افغانستان سے سرحد پار جارحیت انتہا پسندی کی حمایت کی پاکستان کی دیرینہ پالیسی کا نتیجہ ہے۔

ایوان کے فلور پر خطاب کرتے ہوئے عوامی نیشنل پارٹی کے پارلیمانی لیڈر محمد اصغر خان اچکزئی نے دعویٰ کیا کہ پاکستان نے امریکی حملے کے بعد افغانستان میں موجودہ حکمرانوں کو اقتدار کی منتقلی کے لیے کوششیں کیں، پھر بھی 40 سال تک انتہا پسندی کی پالیسی کی حمایت کی قیمت چکانی پڑی۔

انہوں نے ان حملوں پر سوال اٹھایا جو افغانستان میں طالبان کی حکومت کے قیام کے بعد بھی ’’پاکستان کی خواہش‘‘ کے مطابق ہو رہے تھے۔اے این پی کے قانون ساز نے کہا کہ صورت حال دونوں پڑوسیوں کے حق میں نہیں ہے، کیونکہ معصوم شہریوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

انہوں نے سرحد کی صورتحال پر بھی گہری تشویش کا اظہار کیا۔مسٹر اچکزئی نے کہا کہ چمن میں افغان فورسز کی گولہ باری نے سرحدی شہر میں بے یقینی اور دہشت پیدا کر دی۔انہوں نے کہا کہ واقعہ کے خلاف مشترکہ قرارداد لائی جائے۔اسمبلی کا اجلاس اپنے مقررہ وقت کے ایک گھنٹہ بعد شروع ہوا جس کی صدارت ممبر پینل آف چیئرمین قادر علی نیال نے کی۔

اپوزیشن کے ایک اور قانون ساز احمد نواز بلوچ نے بھی اس معاملے کو پوائنٹ آف آرڈر پر اٹھایا۔مسٹر نواز نے افغان فورسز کی جانب سے شہری آبادی پر گولہ باری کی مذمت کی جس میں جمعرات کو ایک شخص ہلاک اور 15 دیگر زخمی ہوئے۔انہوں نے کہا کہ یہ ریاست کی ذمہ داری ہے کہ وہ لوگوں کے جان و مال کا تحفظ کرے اور انہیں کسی بھی جارحیت سے بچائے۔انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ وفاقی حکومت اس معاملے کو افغان حکومت کے ساتھ اٹھائے اور مستقبل میں ایسے واقعات سے بچنے کے لیے اقدامات کرے۔

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago