صدر شی جن پنگ کی قیادت میں مبینہ چینی میگا انسداد بدعنوانی مہم 2012 سے عالمی سطح پر جانچ کا موضوع بنی ہوئی ہے۔ جہاں بیجنگ اس مہم کو پورے ملک میں اس لعنت کو ختم کرنے میں انتہائی کامیاب قرار دیتا ہے، لیکن اس دعوے کے برعکس متعدد رپورٹس سامنے آرہی ہیں۔
کہا جاتا ہے کہ چینی نظام میں بدعنوانی کی جڑیں گہری ہیں اور اس کے ثبوت کے طور پر کیسز سامنے آتے رہتے ہیں۔ تاہم، یہ صرف چینی کمیونسٹ پارٹی (سی سی پی) کے ارکان اور سرکاری افسران ہی نہیں جن پر بدعنوانی کے الزامات، تحقیقات اور مقدمے کی سماعت کی گئی ہے۔زمینی سطح پر کام کرنے والے دیگر ریاستی ادارے بھی بدعنوانی کے بہت سے معاملات میں ملوث پائے جاتے ہیں۔ یہ ادارے انتظامیہ، صحت کی دیکھ بھال اور تعلیم سمیت عوامی بہبود کے بہت سے حصوں کو چھوتے ہیں۔
حال ہی میں رپورٹ ہونے والے کچھ بدعنوانی کے مقدمات میں سی سی پی کے اعلیٰ ریاستی عہدیدار شامل ہیں۔ زیانگسی توجیا کی سٹینڈنگ کمیٹی کے رکن اور ہنانصوبے کی میا آٹو نومس پریفیکچر کمیٹی کے رکن لوئی زینگو پر حال ہی میں سنگین بدعنوانی کا الزام لگایا گیا تھا اور ان کی تحقیقات ہنان کے صوبائی کمیشن برائے نظم و ضبط، معائنہ اور نگرانی کر رہی ہے۔
اسی طرح، صوبہ ہنان کی زیانگکسی خود مختار پریفیکچر کمیٹی کے سابق ڈپٹی سیکرٹری اور پریفیکچر کی عوامی حکومت کے سابق گورنر لونگ شیاؤہوا پر بھی بدعنوانی کا الزام لگایا گیا ہے اور انہیں تحقیقات کا سامنا ہے۔ انہوں نے دسمبر 2022 میں گورنر کا عہدہ چھوڑ دیا تھا اور اب ان کی سی سی پی کی رکنیت بھی ختم کر دی گئی ہے۔
ایک اور کیس ڈو شیاؤ زو کا ہے جو پارٹی کمیٹی کے سابق سیکرٹری اور شانزی ینہان جیوئی انجینئرنگ کنسٹرکشن کمپنی لمیٹڈ کے چیئرمین ہیں۔ ڈو شیاؤ زو شانزی کے صوبائی کمیشن برائے نظم و ضبط اور نگرانی کے زیر تفتیش ہیں۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ نظم و ضبط اور قانون کی خلاف ورزی ایک اصطلاح ہے جسے زیادہ تر سی سی پی پارٹی میں بدعنوانی کے معاملات پر پردہ ڈالنے کے لیے استعمال کرتا ہے۔کچھ حالیہ رپورٹس بتاتی ہیں کہ چین میں کھیلوں کی انتظامیہ بھی اس بیماری سے بچ نہیں پائی۔ حال ہی میں ایک بدعنوانی اسکینڈل کا انکشاف ہوا ہے جس میں چینی فٹ بال ایسوسی ایشن شامل ہے۔
ایسوسی ایشن کے کئی سابقہ اور موجودہ پورٹ فولیو ہولڈرز سے ‘ ڈسپلن اور قانون کی خلاف ورزی’ کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ ریاستی اسپورٹس جنرل ایڈمنسٹریشن کے تادیبی معائنہ اور نگرانی گروپ کے مطابق، لیو اجی جو چائنا روئنگ ایسوسی ایشن اور چائنا کینوئنگ ایسوسی ایشن کے سابق چیئرمین ہیں، پر نظم و ضبط اور قانون کی سنگین خلاف ورزیوں کا شبہ ہے۔
ریاستی کھیلوں کی جنرل ایڈمنسٹریشن اور ہینان کی صوبائی نگران کمیٹی سے کہا گیا ہے کہ وہ اس کیس کا جائزہ لیں اور تحقیقات کریں۔ لیو ایجی نے ریاستی جنرل ایڈمنسٹریشن آف سپورٹس میں ڈپٹی ڈائریکٹر، سٹیٹ جنرل ایڈمنسٹریشن آف سپورٹس کے تیاری کے دفتر کے ڈائریکٹر اور مسابقتی کھیلوں کے محکمے کے ڈپٹی ڈائریکٹر کے طور پر بھی خدمات انجام دی ہیں۔ اگست 2017 میں، وہ چائنا روئنگ ایسوسی ایشن کے چیئرمین منتخب ہوئے۔
وہ چائنا کینوئنگ ایسوسی ایشن کے چیئرمین بھی ہیں۔ نومبر 2021 میں، وہ انٹرنیشنل کینوئنگ فیڈریشن کے نائب چیئرمین کے طور پر منتخب ہوئے۔اپریل 2023 میں، پارٹی گروپ ایڈمنسٹریشن کے ایک رکن ڈو جوکائی سے نظم و ضبط اور قانون کی خلاف ورزی کی تحقیقات کی گئیں۔ وہ فٹ بال سے متعلق کام کا انچارج ہے۔
جنرل ایڈمنسٹریشن آف اسپورٹ آف چائنا کے پارٹی گروپ نے بھی اعتراف کیا ہے کہ بدعنوانی کے حالیہ واقعات سے ظاہر ہوتا ہے کہ کھیلوں کے نظام میں بدعنوانی کے خلاف جدوجہد اب بھی شدید اور پیچیدہ ہے۔ اس سے قبل مارچ 2023 میں چینی ایتھلیٹک ایسوسی ایشن کے چیئرمین یو ہونگچین سے تفتیش کی گئی تھی۔
اتفاق سے یو ہونگچین چینی فٹ بال ایسوسی ایشن کے وائس چیئرمین بھی تھے۔ اس سے قبل چینی فٹ بال ایسوسی ایشن کی ڈسپلنری کمیٹی کے ڈائریکٹر وانگ شیاؤپنگ اور چینی فٹ بال ایسوسی ایشن کے مسابقتی شعبے کے ڈائریکٹر ہوانگ سونگ سے تفتیش کی گئی تھی۔
چین میں کھیلوں کے انتظام میں بدعنوانی کے حالیہ واقعات سے واضح ہوتا ہے کہ بدعنوانی کا پھیلاؤ صرف سیاسی اور انتظامی امور تک محدود نہیں ہے۔ یہ خطرہ بظاہر ملک کے انتظامی ڈھانچے کی توسیع شدہ شاخوں تک پھیل چکا ہے۔ اس کے مطابق، علاج کچھ ہائی پروفائل کیسوں کو عام کرنے تک محدود نہیں رہ سکتا۔ حکومت کو اعلیٰ قیادت کی شاندار امیج اور اس کی انسداد بدعنوانی مہم کو فروغ دینے کے لالچ سے گریز کرتے ہوئے گہرائی میں بھی دیکھنا ہوگا۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…