Categories: عالمی

چینی حکام نےسنکیانگ میں ایک گاؤں کے100اویغوروں کو قید کیا

<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
 بیجنگ، 11؍اپریل</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
چین کے سنکیانگ کے ایک چھوٹے سے گاؤں کے تقریباً 100 اویغور باشندوں کو چینی حکام نے قید کر رکھا ہے۔ ایک میڈیا رپورٹ میں علاقے کے ایک سکیورٹی گارڈ کا حوالہ دیا گیا ہے۔  ریڈیو فری ایشیا نے خبر دی ہے کہ  تاہم، غلجا کاؤنٹی میں شیہ مہیل بستی کے ان رہائشیوں کو قید کرنے کی وجہ معلوم نہیں ہے۔ خاص طور پر، سیکورٹی گارڈ کے مطابق،   شیہ مہیل  گاؤں کی آبادی 700 سے زائد افراد پر مشتمل ہے۔ یہ حیرت کی بات نہیں ہے کہ اویغور بستی کی 14 فیصد آبادی جیل میں ہے، جلاوطنی میں رہنے والے ایک ایغور نے کہا، جس نے اندازہ لگایا کہ ذرائع کے مطابق اس بستی سے قید لوگوں کی تعداد 200 تک پہنچ سکتی ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
اویغور، جس کا تعلق غلجا کے اونیار گاؤں سے ہے، نے بتایا کہ صرف اس کے خاندان میں، اس کے تین بھائیوں کو چینی حکومت نے قید کر رکھا تھا، اس نے مزید کہا کہ علاقے کے ذرائع نے اسے بتایا کہ اس کے پرانے محلے میں ہر خاندان کے ایک سے پانچ کے درمیان لوگ   قیدتھے۔  کہا جاتا ہے کہ تقریباً 1.8 ملین اویغور اور دیگر ترک اقلیتوں کو سنکیانگ میں 2017 سے حراستی کیمپوں کے نیٹ ورک میں رکھا گیا ہے، جو مبینہ طور پر مذہبی انتہا پسندی اور دہشت گردی کی سرگرمیوں کو روکنے کے لیے ہیں۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
چین کو عالمی سطح پر اویغور مسلمانوں کے خلاف کریک ڈاؤن کے لیے سرزنش کی گئی ہے کہ وہ انہیں بڑے پیمانے پر حراستی کیمپوں میں بھیج کر، ان کی مذہبی سرگرمیوں میں مداخلت کر رہے ہیں، اور کمیونٹی کے افراد کو کسی نہ کسی شکل میں زبردستی دوبارہ تعلیم یا تربیت دینے کے لیے بھیج رہے ہیں۔آر ایف اے کی رپورٹ کے مطابق، ریاستہائے متحدہ اور دیگر مغربی ممالک کی پارلیمانوں نے اعلان کیا ہے کہ اویغوروں کا جبر نسل کشی اور انسانیت کے خلاف جرائم کے مترادف ہے۔  امریکہ نے سنکیانگ میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے منسلک چینی اہلکاروں پر بھی پابندیاں عائد کی ہیں، جن میں بڑے پیمانے پر قید، جارحانہ نگرانی اور جبری مشقت شامل ہے۔  مزید برآں، اس نے سنکیانگ سے درآمدات پر پابندی لگانے والی قانون سازی بھی منظور کی ہے جس میں اس بات کا ثبوت نہیں ہے کہ انہیں جبری مشقت کے ساتھ نہیں بنایا گیا تھا۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
 چینی کمیونسٹ پارٹی کے ہاتھوں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا شکار ایغوروں کے حالات میں بہتری کی وکالت کرتے ہوئے، امریکی سینیٹر مارکو روبیو نے جمعرات کو اویغور پالیسی ایکٹ متعارف کرایا تاکہ امریکہ اور دیگر ممالک میں اویغور تارکین وطن کے لیے امریکی حمایت میں اضافہ کیا جا سکے۔ میڈیا آؤٹ لیٹ نے روبیو کے حوالے سے کہا کہ "سی سی پی نسل کشی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی گھناؤنی مہم چلا رہی ہے جس کا ارتکاب اویغوروں اور دیگر بنیادی طور پر مسلم نسلی گروہوں کے خلاف کیا گیا ہے۔ امریکہ اس طرح کی ہولناک زیادتیوں کے سامنے خاموش نہیں رہ سکتا۔ تاہم، بیجنگ نے حراستوں کو درست قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ کیمپ پیشہ ورانہ تربیت کے مراکز ہیں اور کیمپوں میں لوگوں کو تشدد کا نشانہ بنانے یا سنکیانگ میں رہنے والے دیگر مسلمانوں کے ساتھ بدسلوکی کے الزامات کی تردید کی ہے۔</p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago