Categories: عالمی

کورونا: امریکہ سمیت 14 ممالک نے چین کو کلین چٹ دینے کے بارے میں ڈبلیو ایچ او کی رپورٹ پر تشویش کا اظہار کیا

<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
واشنگٹن ، 31 مارچ (انڈیا نیرٹیو)</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
عالمی ادارہ صحت کی اصل کورونا وائرس اور اس کے انسانوں میں پھیلاو کے بارے میں معلومات پر مشتمل تازہ ترین رپورٹ پر امریکہ اور جاپان سمیت 14 ممالک نے تشویش کااظہارکیاہے ۔ رپورٹ کے مطابق یہ وائرس چمگادڑوں کے ذریعہ ذاتی طور پر آئے ہیں ، لیکن اس کے بارے میں قطعی کچھ نہیں کہاجا سکتا ۔ اس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ لیبز سے وائرس کے اخراج کی بات بے بنیاد ہے کیوں کہ تمام لیب جدید ترین ٹیکنالوجی سے آراستہ ہیں۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
رپورٹ پر 14 ممالک نے سوال اٹھاتے ہوئے کہاہے کہ دنیا کی صحت تنظیم نے اپنی رپورٹ ٹھیک سے تیار نہیں کیا ہے۔ اس میں اصل ڈیٹا اور نمونے شامل نہیں ہیں۔ ان ممالک کی جانب سے تنظیم کی جانب سے رپورٹ میں تاخیر پر بھی انہوں نے اعتراض کیا۔ عالمی ادارہ صحت نے منگل کو یہ رپورٹ جاری کی۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
جن ممالک نے اس رپورٹ پر اعتراض کیا ہے ان میں امریکہ ، کینیڈا ، جمہوریہ چیک ، ڈنمارک ، ایسٹونیا اور اسرائیل شامل ہیں۔ ان میں سے سبھی نے عالمی ادارہ صحت کی طرف سے کی جانے والی کوششوں، اسی طرح کی وبا کو ختم کرنے کی تنظیم کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات کی تعریف کی ہے ۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
 ایک بیان میں کہا۔ نہ صرف یہ ، وہ یہ بھی سمجھتے ہیں کہ وائرس کیسے شروع ہوا اور دوسرے ممالک میں یہ کیسے پھیلتا چلا گیا۔ اس کے باوجود ، ان تمام ممالک نے اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے ، انہیں سنجیدگی سے لینے کی ضرورت ہے۔ جاپان ، لیٹویا ، لتھوانیا ، ناروے ، جمہوریہ کوریا ، سلووینیا اور برطانیہ نے بھی دوسرے ممالک کے اس بیان پر اپنی رضامندی ظاہر کی ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
ان تمام ممالک کا کہنا ہے کہ چین کے شہر ووہان میں عالمی ادارہ صحت کی ٹیم کے ماہرین کے 14 جنوری سے 10 فروری کے مابین جائزہ کی جورپورٹ ہے یہ جاننے کا پہلا قدم ہے کہ وائرس کیسے آیا اور پھیل گیا۔ تنظیم کے ڈائریکٹر جنرل ، ٹیڈروس ایڈونوم گیبریئس ، نے ماہرین سے مطالبہ کیا ہے کہ اس رپورٹ پر دوبارہ غور کرنے اور کسی ٹھوس نتیجے پر پہنچنے کی ضرورت ہے۔</p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago