واشنگٹن ۔16؍ جنوری
امریکی کمپیوٹر بنانے والی کمپنی ڈیل انکارپوریشن نے دونوں ممالک کے درمیان بڑھتی دشمنی کے باعث چینی چپس پر انحصار کم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ چپ ٹیکنالوجی کے شعبے میں چین کے لیے ایک دھچکے کے طور پر آیا ہے۔ ویلریو فیبری نے جیو پالٹیکا ڈاٹ انفوکے لیے لکھتے ہوئے کہا کہ ڈیل نے اعلان کیا ہے کہ وہ چین میں بنی چپس پر انحصار کم کرنا چاہتا ہے۔
کمپنی نے کہا کہ وہ 2024 تک چینی ساختہ چپس کا استعمال بند کر دے گی۔ کمپنی نے سپلائی کرنے والوں سے کہا ہے کہ وہ امریکہ اور چین کے درمیان کشیدگی کے خدشات کے درمیان اپنی مصنوعات میں چائنا میں بنے دیگر اجزاء کی مقدار کو کم کریں۔
فیبری کے مطابق، یہ ترقی چین کے لیے ایک دھچکے کے طور پر آتی ہے جب کئی شہر اعلیٰ اور ذہین مینوفیکچرنگ کی ترقی کو فروغ دینے کی کوششیں کر رہے ہیں۔ یہ سیمی کنڈکٹرز پر امریکہ اور چین کے درمیان بڑھتی ہوئی دشمنی کا بھی اشارہ ہے۔
امریکہ چین کے تکنیکی علم کے استعمال کو اپنی قومی سلامتی کے لیے خطرہ سمجھتا ہے۔ ڈیل نے 2022 میں سپلائی کرنے والوں کو بتایا کہ اس کا مقصد چینی ساختہ چپس کی مقدار کو کم کرنا ہے جو وہ استعمال کرتا ہے جس میں غیر چینی چپ سازوں کی ملکیت والی سہولیات پر تیار کی جاتی ہیں۔
کمپنی نے دیگر اجزاء کے سپلائرز، جیسے الیکٹرانک ماڈیولز اور پرنٹ سرکٹ بورڈز، اور پروڈکٹ اسمبلرز سے بھی کہا ہے کہ وہ چین سے آگے کے ممالک جیسے کہ ویتنام میں صلاحیت تیار کرنے میں مدد کریں۔ انڈو پیسیفک سینٹر فار سٹریٹیجک کمیونیکیشنز نے حال ہی میں رپورٹ کیا ہے کہ چین کو امریکہ کی طرف سے مسلط کردہ رکاوٹوں کے درمیان مائیکرو چپس حاصل کرنا مشکل ہے۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…