Categories: عالمی

افغانستان میں لڑکیوں کے اسکولوں کو بند کرنے کا فیصلہ پاکستان کے کہنے پر کیا گیا تھا: حامد کرزائی

<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
کابل، 7؍اگست</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
سابق صدر حامد کرزئی نے جرمن میگزین اشپیگل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ طالبان کی افغان لڑکیوں کو سکول جانے سے روکنے کی پالیسی اسلامی قانون کے مطابق نہیں بلکہ پاکستان کے حکم پر بنائی گئی تھی۔حامد کرزئی کے مطابق پاکستان نے لڑکیوں کے سکولوں پر پابندی کا حکم دیا تھا۔ انہوں نے جرمن میگزین اشپیگل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ طالبان پچھلی 2 دہائیوں میں عوام کی کامیابیوں کو نہیں مٹا سکتے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
کرزئی نے کہا کہ لڑکیوں کو سکول جانے کا موقع نہ دینے کا نتیجہ ایک غریب افغانستان، الگ تھلگ اور اپنے پاؤں پر کھڑا ہونے کے قابل نہیں ہو گا۔سابق صدر کرزئی نے مزید کہا کہ ’’پاکستان کا ہدف ایک بے دفاع، کمزور اور غریب افغانستان ہے جو پاکستان کو کوئی مسئلہ نہیں بناتا‘‘۔یہ ایسا ہی ہے جیسا کہ طالبان حکام نے کہا ہے کہ اسکولوں کو دوبارہ کھولنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
طالبان حکام کا دعویٰ ہے کہ گروپ کی قیادت کے درمیان لڑکیوں کے لیے سیکنڈری اور ہائی اسکول دوبارہ کھولنے کے لیے مسلسل بات چیت ہو رہی ہے، تاہم انھوں نے کبھی بھی باضابطہ طور پر یہ نہیں بتایا کہ انھوں نے ان پر پابندی کیوں لگائی ہے۔اس کے علاوہ، کرزئی نے کہا کہ طالبان کے کچھ اہلکار لڑکیوں کے اسکول دوبارہ کھولنے کے حق میں ہیں۔انہوں نے کہا کہ "لاکھوں لڑکوں اور لڑکیوں نے تعلیم حاصل کی ہے، افغانستان کا معاشرہ ترقی کر چکا ہے، اور انہیں میڈیا کی آزادی تک رسائی حاصل ہوئی ہے۔" یہاں تک کہ طالبان بھی آسانی سے افغانوں سے اسے واپس نہیں لے سکتے۔طالبان کے خاتمے کے بعد، کرزئی 2001 سے 2014 تک افغانستان کے صدررہے تھے۔</p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago