Categories: عالمی

پاک مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق اورسلامتی کی صورت حال پر جنیوا میں مظاہرہ کیا

<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
یونائیٹڈ کشمیر پیپلز نیشنل پارٹی (یو کے پی این پی) کے اراکین نے شوکت علی کشمیری کی قیادت میں جمعہ کے روز جنیوا میں اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ہیڈ آفس پر پاکستان مقبوضہ کشمیر (پی او کے) کے لوگوں کے خلاف ڈھائے جانے والے مظالم کو اجاگر کرنے کے لیے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ احتجاج ایک دن تک جاری رہا جس کے بعد یونائیٹڈ کشمیر پیپلز نیشنل پارٹی کے چیئرمین سردار شوکت علی کشمیری، یو کے پی این پی کے مرکزی ترجمان ناصر عزیز خان اور مرکزی سیکرٹری خارجہ امور کمیٹی یو کے پی این پی جمیل مقصود نے ایک میمورنڈم جمع کرایا جس میں  اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر سے حکومت پاکستان کے خلاف کارروائی کی اپیل کی گئی ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
میمورنڈم میں پارٹی نے پاکستان کی مذہب کو ہتھیار کے طور پر اور دہشت گردی کو خارجہ پالیسی کے آلے کے طور پر استعمال کرنے کی پالیسی پر تشویش کا اظہار کیا  اور الزام لگایا کہ پاکستان کشمیر کو دہشت گردی کے لیے لانچنگ پیڈ اور تربیتی کیمپوں کے طور پر استعمال کر رہا ہے تاکہ سیکولر، جمہوری اور ترقی پسند آوازوں کو دبایا جا سکے۔  اس نے پاکستان سے اپنی پالیسیوں میں تبدیلی کا مطالبہ کیا اور ملک سے کہا کہ وہ دہشت گرد تنظیموں اور گروپوں کے خلاف سنجیدہ کارروائی کرے۔  اس نے پاکستان سے یہ مطالبہ بھی کیا کہ وہ پی او کے کے گلگت بلتستان کے علاقے سے دہشت گردی کے بنیادی ڈھانچے کو ختم کرے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
پارٹی نے خطے کے مختلف حصوں میں بڑھتی ہوئی انتہا پسندی، تشدد اور عدم برداشت پر مزید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کنٹرولنگ حکام پر زور دیا کہ وہ تمام شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنائیں اور مجرموں کو پکڑیں۔ پارٹی نے مزید الزام لگایا کہ پاکستان ریاستی موضوع کی خلاف ورزی کر رہا ہے اور ان علاقوں کی آبادی کو تبدیل کرنے کے لیے اپنے شہریوں کو  پی او کے  میں آباد کر رہا ہے۔  پاکستان بھی پاکستانی شہریوں کو ڈومیسائل سرٹیفکیٹ کے اجراء کے ذریعے مقامی آبادی کو آہستہ آہستہ لیکن بتدریج تبدیل کر رہا ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
یہ رجحان پاکستان کی ایسی تمام پالیسیوں کے خلاف بے چینی اور غصے کو بڑھا رہا ہے۔ میمورنڈم میں آزادی اظہار پر سخت کنٹرول اور پاکستان میں میڈیا اور صحافیوں کی صورتحال پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔  اس نے  مشاہدہ  کیا کہ، یہ کنٹرول انتہائی منتخب ہے۔  عسکریت پسند تنظیموں کو اپنے خیالات کی تشہیر اور لٹریچر پھیلانے کے لیے آزادانہ لگام ہے۔  تاہم پاکستانی حکومت پر تنقید کرنے والوں کو مسلسل جبر کا سامنا ہے۔</p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago