کابل ، 06 جون (انڈیا نیرٹیو)
طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد افغانستان میں دہشت گردی کا سلسلہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا۔ منگل کو ایک کار بم حملے میں صوبہ بدخشاں کے نائب گورنر سمیت چار افراد ہلاک ہوگئے۔ نصف درجن سے زائد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق افغانستان میں طالبان کی حکومت کے بعد بھی دہشت گردی کی کارروائیوں میں کوئی کمی نہیں آئی۔ ایک طرف لوگوں کو طالبان کی حکمرانی کا سامنا ہے تو دوسری طرف بڑھتی ہوئی دہشت گردی کی کارروائیاں ایک مسئلہ بن رہی ہیں۔
منگل کو افغانستان کی شمالی ریاست بدخشاں کے نائب گورنر نثار احمد احمدی جو اپنے دو سیکورٹی اہلکاروں کے ساتھ جا رہے تھے، دہشت گردوں نے نشانہ بنایا۔ان پر صبح 8 بج کر 15 منٹ پر ریاست بدخشاں کے صدر مقام فیض آباد میں کار بم سے حملہ کیا گیا ۔ کار ان کی گاڑی سے ٹکرا گئی اور تصادم ہوتے ہی کار بم پھٹ گیا۔ گاڑی کے پرخچے اڑ گئے۔ احمدی اور ان کے دو سیکورٹی اہلکار موقع پر ہی ہلاک ہو گئے۔ دھماکے میں ان کی گاڑی کا ڈرائیور بھی ہلاک ہو گیا۔
اس طرح احمدی سمیت چار افراد ہلاک ہوگئے۔ اس واقعے میں نصف درجن سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔ انہیں ہسپتال لے جایا گیا ہے۔ ان میں سے چھ کی حالت تشویشناک ہے۔ خیال کیا جا رہا ہے کہ ابھی مرنے والوں کی تعداد بڑھ سکتی ہے۔
اگست 2021 میں طالبان کے افغانستان میں اقتدار سنبھالنے کے بعد دہشت گردی کے واقعات تواتر سے ہو رہے ہیں لیکن فیض آباد میں پہلی بار کار بم حملہ ہوا ہے۔ بدخشاں ریاست کے انفارمیشن ڈائریکٹر معیز الدین احمدی نے حملے میں نائب گورنر نثار احمد احمدی کی ہلاکت کی تصدیق کی۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…