مصر کے مفتی اعظم ڈاکٹر شوقی ابراہیم عبد الکریم عالم نے فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے بقائے باہمی اور متنوع عقائد کے لوگوں کو مساوی حقوق فراہم کرنے کے لیے ہندوستان کی تعریف کی ہے۔ ڈاکٹر عالم، جنہوں نے اپنے چھ روزہ دورے کے دوران ہندوستان کے کئی مقامات کا دورہ کیا، نے ایک خصوصی انٹرویو میں اپنے تجربات کا اشتراک کیا۔ انہوں نے کہا، “ہندوستان وہ ملک رہا ہے جو اپنے ہر شہری کو ان کے لسانی، مذہبی یا نسلی پس منظر سے قطع نظر مساوی حقوق فراہم کرتا ہے۔
ہر ایک کو مکمل شہریت حاصل ہے اور وہ ہندوستانی ثقافت اور تہذیب کے تانے بانے میں اچھی طرح سے جڑے ہوئے ہیں۔ مفتی اعظم نے وضاحت کی کہ اپنے قیام کے دوران انہوں نے بہت سی مسلم یونیورسٹیوں کا دورہ کیا اور محسوس کیا کہ یہ یونیورسٹیاں دیگر مذاہب کے طلباء اور فیکلٹی ممبران کے لیے کھلی ہیں۔
ان کے مطابق یہ ہندوستانی اور مصری ثقافت کے درمیان مشترکات کو ظاہر کرتا ہے جہاں ہر کوئی قانون کے سامنے یکساں ہے اور اس کے ہر شہری کو شہریت کے مساوی حقوق حاصل ہیں۔انہوں نے کہا کہا میں ہندوستانی معاشرے کے مضبوط تانے بانے کے بارے میں گھر واپس آؤں گا”۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ مصر اور ہندوستان کے درمیان علما کے دورے بہت عام ہیں۔
ڈاکٹر عالم نے بتایا کہ وہ مصر میں بہت سے ہندوستانی اسکالرز اور طلباء کا تبادلہ کرتے رہے ہیں۔ ڈاکٹر عالم نے یہ بھی امید ظاہر کی کہ علماء اور طلباء کا یہ تبادلہ مستقبل میں مزید بڑھے گا۔ وہ ان مصری طلباء کے لیے بھی پر امید ہیں جو ہندوستان آ رہے ہیں تاکہ یہاں اپنی تعلیم کو مزید جاری رکھیں۔ ہند-مصر کے تعلقات کو مضبوط بنانے میں علما کے کردار کے بارے میں پوچھے جانے پر، مفتی اعظم نے جواب دیا، “دونوں طرف کے علماء ہندوستان اور مسلم دنیا کے درمیان بالعموم اور مصر کے درمیان بالخصوص دو طرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں”۔
ڈاکٹر عالم نے مزید کہا کہ وہ ان تجربات کو نقل کریں گے اور ان کا اشتراک کریں گے جو انہیں اپنے ہندوستان کے دورے کے دوران ہوئے۔ ہندوستانی سماج اور ثقافت کے مضبوط تانے بانے کے بارے میں ان کے تجربات تھے۔ جاری بین الاقوامی تنازعات کو روکنے اور کم کرنے کے لیے دنیا کی بین المذاہب برادری کی ذمہ داری کے بارے میں مزید تبصرہ کرتے ہوئے، ڈاکٹر عالم نے کہا، “تمام عالمی مذاہب معاشرے میں امن قائم کرنے اور دنیا میں امن قائم کرنے کے لیے آئے ہیں۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…