Categories: عالمی

یورپ میں پاکستانی بنیاد پرستوں کی بڑھتی ہوئی موجودگی اسرائیل کے لیے خطرے کی گھنٹی

<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<strong>پاکستانی نژاد’ گبر گروپ ‘ کے ایک درجن سے زیادہ ممبر جنیوا میں گرفتار</strong></p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
اٹلی،28؍جون</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
بنیاد پرست پاکستانیوں کی یورپ میں غیر قانونی ہجرت میں اضافے کے درمیان، اسرائیل کے سیکورٹی خدشات کو خطرہ  لاحقہے کیونکہ اس بار اٹلی میں جہاں ایک درجن سے زائد پاکستانی نژاد (یا قومیت) کے لوگ تھے جن کا تعلق  "گبر گروپ"  سے ہے کو جینوا میں گرفتار کیا گیا۔ یہ  اٹلی اور یورپ کے لیے وارننگ ہے۔ٹائمز آف اسرائیل کی رپورٹ کے مطابق، اسرائیل نے ان گروہوں کو دہشت گردانہ روابط رکھنے کا اعلان کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ یورپ دہشت گردی کے اس طرح کے کراس پولینیشن کے لیے ایک نرسنگ گراؤنڈ بن سکتا ہے، کیونکہ پاکستان میں اسرائیل سے نفرت پائی جاتی ہے۔جب ستمبر 2020 میں پیرس میں چارلی ہیبڈو کے دفتر پر ہونے والے دہشت گردانہ حملے سے منسلک اٹلی میں چودہ پاکستانیوں کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے تو یورپ کو ایک دھچکا لگا کیونکہ اس نے یورپ میں پاکستانی بنیاد پرستوں کی بڑھتی ہوئی موجودگی کی تصدیق کی۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
پاکستانی نژاد (یا قومیت)کے جن لوگوں کو جینوا میں گرفتار کیا گیا، کہا جاتا ہے کہ وہ "گبر گروپ" کا حصہ ہیں۔جہاں جینوا اٹلی اور یورپ کے لیے ایک انتباہ کے طور پر آتا ہے، پاکستانی تارکین وطن اور پناہ کے متلاشیوں پر زیادہ توجہ دینے کے لیے، یہ عالمی سطح پر جہاد کے ارتکاب کے درمیان اسرائیل کے لیے سرخ جھنڈا بن گیا ہے۔ ٹائمز آف اسرائیل نے رپورٹ کیا کہ دو سال کی طویل تحقیقات نے اطالوی صوبوں اور بعض یورپی ممالک میں نوجوان پاکستانیوں کی جانب سے بنائے گئے دہشت گرد سیل کے فعال وجود کا پردہ فاش کیا۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
پیغمبر یا اسلام کی توہین کرنے والوں کے خلاف دہشت گردانہ حملوں کا مطالبہ کرتے ہوئے، انتہا پسند ہمدردوں کا نیٹ ورک پورے یورپ میں سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے ذریعے پیغمبر یا اسلام کی توہین کرنے والوں کے خلاف دہشت گردانہ حملوں کا مطالبہ کرتا ہے۔مزید برآں، ستمبر 2020 میں پیرس میں فرانسیسی میگزین کے دفتر کے باہر دو افراد کو چاقو کے وار کرنے کے الزام میں ایک پاکستانی شہری ظہیر حسن محمود کی گرفتاری کے بعد سے پاکستانی دہشت گردی کے حامیوں پر برطانیہ، اسپین، اٹلی، فرانس اور جرمنی میں مسلسل نظر رکھی گئی ہے۔میگزین نے مبینہ طور پر پیغمبر اسلام کے توہین آمیز کارٹون شائع کیے تھے۔پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سربراہ عمران خان نے فرانسیسی سفیر کی بے دخلی کا مطالبہ کرتے ہوئے پاکستان کی سڑکوں پر قبضہ کرنے کے لیے تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی( جیسی عسکریت پسند تنظیموں کی کھل کر حمایت کی تھی۔</p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago