پیرس، 29 مارچ (انڈیا نیرٹیو)
فرانس میں پنشن اصلاحات کے خلاف منگل کو ملک بھر میں مظاہروں میں ایک بار پھر شدت ا?گئی۔ حکومت مخالف مظاہرین کے توڑ پھوڑ، چوٹ پہنچانے اور جان لینے کے ارادے کے پیش نظر حکومت نے پولیس کے حفاظتی نظام کو مزید سخت کر دیا ہے۔
مظاہرے کے پرتشدد ہونے کے خدشے سے وزیر داخلہ جیرالڈ ڈارمنن نے 13,000 افسران کی تعیناتی کی ہے۔ ان میں سے نصف اہلکار دارالحکومت پیرس میں تعینات ہیں۔ مہینوں کے ہنگامے کے بعد صدر امانوئل میکرون کے ذریعہ فرانس کے ریٹائرمنٹ کے نظام میں تبدیلیوں سے مظاہرے مزید شدت اختیار کر گئے۔
یونینوں کی تازہ اپیلوں کے باوجود ریٹائرمنٹ کی عمر 62 سے بڑھا کر 64 سال کر دی گئی۔ فرانس کے رہنما نے بل ووٹنگ کے بغیر پارلیمنٹ میں منظور کر لیا۔ اس کے لیے ایک خصوصی آئینی اختیار کا استعمال کیا گیا تھا۔ حکومت کے اس قدم سے احتجاج میں صفائی ملازمین کی ہڑتال کے بعد تشدد برپا ہوگیا ہے۔ یہی نہیں پیرس کی سڑکوں پر ہزاروں ٹن کچرا جمع ہو گیا ہے۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…