Categories: عالمی

صدقہ شو میں کویت کے العرفاج خاندان نے ہند۔کویت رشتوں کو اجاگرکیا

<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
کویت سٹی، 25؍مئی</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
سوموار کو نشر ہونے والے شو صدقہ میں ہندوستان اور کویت کے تعلقات نے کویت سے تعلق رکھنے والے العرفاج خاندان کی دو بہنوں نورا العرفاج اور شیخہ العرفاج کی زندگی کا انکشاف کیا جو کولابہ شفٹ ہونے سے پہلے کئی سالوں تک  بمبئی کے محمد علی روڈ پر ایک پینٹ ہاؤس میں خوشگوار زندگی گزار رہی تھیں۔   ہندوستان سے اپنی محبت کے بارے میں بات کرتے ہوئے، بڑی بیٹی نورا العرفاج نے کہا کہ اس نے پارسی کے زیر انتظام انجمن اسلامیہ ہائی اسکول میں ہندی اور اردو دونوں کی تعلیم حاصل کی۔   نورا نے مزید کہا کہ ان کی نانی سلمیٰ باوزیر نے یہاں تک کہ جنوبی افریقہ سے واپس آنے کے بعد گاندھی جی کے ساتھ سیاسی تحریک میں حصہ لیا۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
دیوالی اور ہولی جیسے ہندوستانی تہواروں کے بارے میں بات کرتے ہوئے، نورا نے کہا کہ ان کے والد موتیوں کے سوداگر ہونے کی وجہ سے جب وہ پہلی بار ہندوستان پہنچے تو ان کے بہت سے ہندوستانی دوست تھے۔ انہوں نے کہا کہوہ ہر دیوالی پر ہمارے لیے مختلف پھلوں کی ایک بڑی ٹوکری اور بہت سی مٹھائیاں اور یہاں تک کہ ’ پٹاخے‘ بھی لاتے تھے۔  اور ہم اپنے دوستوں کے ساتھ رنگوں کے ساتھ ہولی مناتے ہیں اور ان کے ساتھ رقص کرتے ہیں اور یہ کچھ حیرت انگیز تھا۔ دونوں  بہنوں کے مطابق، ہندوستان ان کے لیے "ایک بڑے خاندان" جیسا محسوس ہوا۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
ہندوستان میں، ہم نے محسوس نہیں کیا کہ وہ ہندو ہیں، ہم مسلمان ہیں۔  ہم سب جیسے ہم ایک بڑا خاندان ہیں۔  ہولی میں ہم ان کے ساتھ جا کر مناتے ہیں، عید میں وہ ہمارے پاس آتے ہیں اور ہمارے ساتھ مناتے ہیں۔   ان کے ہندوستانی تعلق کو واپس کرتے ہوئے، شو نے انکشاف کیا کہ نورا اور شیخ کے ماموں راشد جو کہ بالی ووڈ فلم پروڈیوسر تھے، کی شادی دلیپ کمار کی بھانجی سے ہوئی تھی۔  کویتی خاندان نے ہندی اور اردو دونوں میں گفتگو کی جبکہ گھر کی خواتین نے ساڑھیاں اور عربی لباس بھی زیب تن کئے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
 اگرچہ خاندان نے اپنی زندگی میں بعد میں نقل مکانی کی، لیکن انہوں نے ہندوستان سے اپنے روابط اور محبت کو زندہ رکھا۔ اس کے علاوہ، نورا کے مطابق العرفاج انجینئرنگ کمپنی میں 90 فیصد، ہندوستانی ملازمین ہیں۔  شیخہ نے کویت میں پہلا ویگن ریستوراں بھی قائم کیا، جس کا نام ادرک ہے، جو ہندوستان کے قدیم فلسفہ  ساتوک آہار پر مبنی ہے۔</p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago