مودی اور بھوٹان کے شاہ نے خطے میں ترقی اور خوشحالی کے لیے مل کر کام کرنے پر اتفاق کی
ہندوستان اور بھوٹان نے تسلیم کیا کہ ان کی دیرینہ ترقیاتی شراکت داری اعتماد اور باہمی افہام و تفہیم پر مبنی تعاون اور دوستی کے مضبوط رشتوں کی عکاس ہے، دونوں ممالک کے مشترکہ بیان میں بدھ کو یہ بات کہی گئی۔یہ دستاویز وزیر اعظم نریندر مودی اور بھوٹان کے بادشاہ جگمے کھیسر نامگیل وانگچک کے درمیان دونوں ممالک کے درمیان پہلے سے قریبی تعلقات کو مزید وسعت دینے کے لیے وسیع پیمانے پر بات چیت کے ایک دن بعد جاری کی گئی۔
پی ایم مودی اوربھوٹا ن کے شاہ کے درمیان یہ بات چیت بھوٹان کے وزیر اعظم لوٹے شیرنگ کے اس بیان کے چند دن بعد ہوئی جب ڈوکلام ٹرائی جنکشن سے متعلق سرحدی تنازعہ کو حل کرنے میں چین کا برابر کا موقف ہے۔شیرنگ کے تبصروں کو نئی دہلی میں بہت سے لوگوں نے ہمالیائی قوم کی بیجنگ کے ساتھ ہم آہنگی کی کوشش کے طور پر دیکھا حالانکہ بھوٹان نے برقرار رکھا کہ سہ فریقی جنکشن سے متعلق سرحدی تنازعہ پر اس کے موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔
مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ”بھارت اور بھوٹان کے درمیان ایک مثالی دوطرفہ تعلقات ہیں جس کی خصوصیت ہر سطح پر اعتماد، خیر سگالی اور باہمی افہام و تفہیم، دوستی کے مضبوط بندھن اور لوگوں کے درمیان قریبی روابط ہیں’ ‘۔اس میں کہا گیا ہے کہ مودی اور بادشاہ نے خطے میں ترقی اور ترقی کے لیے مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا کیونکہ معیشتیں کوویڈ 19 وبائی امراض سے صحت یاب ہو رہی ہیں۔
اس میں کہا گیا ہے کہ ”بھوٹان کے بادشاہ نے بھوٹان میں جاری اہم اصلاحاتی عمل کے بارے میں قیمتی نقطہ نظر اور بصیرت کا اشتراک کیا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ بادشاہ نے بھوٹان کی سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے ہندوستان کی جانب سے فراہم کی جانے والی انمول مدد کی تعریف کی۔
مشترکہ بیان کے مطابق مجموعی قومی خوشی کے فلسفے کی رہنمائی میں، اور بھوٹان کی عوام اور شاہی حکومت کی ترجیحات کے مطابق، دونوں فریقوں نے تسلیم کیا کہ بھوٹان-بھارت کی دیرینہ ترقیاتی شراکت داری، دوستی اور تعاون کے مضبوط رشتوں کی عکاس ہے۔ بات چیت میں، غیر ہائیڈرو قابل تجدید ذرائع جیسے شمسی اور ہوا کے ساتھ ساتھ سبز اقدامات کے شعبے میں ہندوستان-بھوٹان توانائی کی شراکت کو بڑھانے پر بھی اتفاق کیا گیا۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…