منگل کو یہاں ہندوستانی برادری سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ ہندوستان 21ویں صدی میں دنیا کے لیے امید کی کرن ہے۔ ہندوستان اسے ایک ذمہ داری کے طور پر دیکھتا ہے اور ترقی کے اپنے روڈ میپ میں دنیا کی معاشی سیاسی امنگوں کو شامل کرکے آگے بڑھتا ہے۔
انڈونیشیا کے بالی شہرمیں آج ہندوستانی برادری کی کامیابیوں کو اجاگر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے انہیں اگلے سال اندور میں ہونے والے پرواسی بھارتیہ دیوس میں شرکت کی دعوت بھی دی۔
ہندوستانی برادری سے اپنے خطاب میں، وزیر اعظم نے ہندوستان-انڈونیشیا تعلقات ، ہندوستان کے موجودہ ترقی کے سفر اور عالمی سطح پر ہندوستان کے کردار پر روشنی ڈالی۔
عالمی سطح پر ہندوستان کے کردار کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے کہا کہ قابل تجدید توانائی کے میدان میں ہندوستان نے ون سن ون ورلڈ ون گرڈ کا منتر دیا۔ ہندوستان نے عالمی صحت کی دیکھ بھال کو مضبوط بنانے کے لیے ون ارتھ پروگرام شروع کیا۔
موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے ہندوستان نے مشن ’لائف‘ کا حل پیش کیا۔انہوں نے کہا کہ آج جب پوری دنیا ماحول دوست اور جامع صحت کی دیکھ بھال کی طرف راغب ہو رہی ہے ، ہندوستان کا یوگا اور آیوروید پوری انسانیت کے لیے ایک تحفہ ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان اور انڈونیشیا مشترکہ وراثت اور ثقافت کے ذریعہ جڑے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سمندر کی وسیع لہروں نے ہندوستان اور انڈونیشیا کے تعلقات کو لہروں کی طرح پرجوش اور متحرک رکھا ہے۔
آج انجینئرز ، چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ اور ہندوستان کے مختلف پیشہ ور افراد انڈونیشیا کے ساتھ موثر تعاون کر رہے ہیں۔ ہندوستان کے بہت سے تمل لوگ انڈونیشیا کی ثقافت کو فروغ دینے میں بہت زیادہ حصہ ڈال رہے ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان کے پاس ہنر ، ٹیکنالوجی ، اختراع اور صنعت ہے جس نے پوری دنیا میں اپنی شناخت بنائی ہے۔ 2014 سے ، ہندوستان میں بہت تیز رفتاری اور بڑے پیمانے پر کام ہو رہا ہے۔ ہندوستان دنیا کی تیزی سے ترقی کرنے والی معیشتوں میں سے ایک ہے۔
ڈیجیٹل لین دین میں ہندوستان پہلے نمبر پر ہے۔ گلوبل فنٹیک میں ہندوستان پہلے نمبر پر ہے۔ دفاعی میدان میں بھارت کئی دہائیوں سے درآمدات پر منحصر تھا۔ لیکن اب میزائل ہوں یا تیجس جنگی طیارہ ، ہر بڑھتی ہوئی دفاعی صلاحیت اب دنیا کو مسحور کر رہی ہے۔انہوں نے کہا
’ بھارت اور انڈونیشیا میں 90 ناٹیکل میل کا فاصلہ ہو سکتا ہے لیکن حقیقت میں ہم 90 ناٹیکل میل کے فاصلے پر نہیں بلکہ 90 ناٹیکل میل کے قریب ہیں۔
اپنی حکومت کی کامیابیوں کو تقابلی انداز میں بیان کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان نے امریکہ کی آبادی کے برابر لوگوں کے لیے اکاؤنٹ کھولے ہیں ، آسٹریلیا کی آبادی کے برابر لوگوں کے لیے گھر بنائے ہیں اور اتنی لمبی قومی شاہراہ تعمیر کی ہے کہ پوری دنیا کی لمبائی سے ڈیڑھ گنا۔
ہندوستان نے کورونا کے دور میں امریکہ اور یورپ کی کل آبادی کا ڈھائی گنا مفت ویکسینیشن کی ہے۔ آج ہندوستان فارماسیوٹیکل سیکٹر اور ویکسین میں خود کفیل ہے، جس نے وبائی امراض کے دوران دنیا کو فائدہ پہنچایا ہے۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…