وزیر اعظم نریندر مودی نے بدھ کے روز کہا کہ کووڈ وبا اور اب یوکرین تنازعہ کی وجہ سے دنیا میں سپلائی چین بری طرح متاثر ہوا ہے۔ اس کا اثر غذائی اجناس، کھادوں اور ایندھن پر پڑا ہے جس کی وجہ سے ان کی قلت پیدا ہوگئی ہے۔ بھارت چاہتا ہے کہ تنازعہ کو پرامن کوششوں سے حل کیا جائے۔
وزیر اعظم مودی نے آج ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے روس کے ولادی ووستوک میں منعقدہ 7ویں مشرقی اقتصادی فورم کے مکمل اجلاس سے خطاب کیا۔
اس دوران انہوں نے کہا کہ آج کی گلوبلائزڈ دنیا میں دنیا کے ایک حصے میں ہونے والے واقعات پوری دنیا پر اثر ڈالتے ہیں۔ یوکرین کے تنازعہ اورکووڈ وبا نے عالمی سپلائی چینز پر بڑا اثر ڈالا ہے۔
خوراک، کھاد اور ایندھن کی قلت ترقی پذیر ممالک کے لیے بڑی تشویش کا باعث ہے۔ یوکرین کے تنازع کے آغاز سے ہی ہم نے سفارت کاری اور بات چیت کا راستہ اپنانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ ہم اس تنازع کو ختم کرنے کے لیے تمام پرامن کوششوں کی حمایت کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہندوستانی قونصل خانہ اس ماہ ولادی ووستوک میں اپنے قیام کے 30 سال مکمل کر لے گا۔ ہندوستان پہلا ملک تھا جس نے اس شہر میں قونصل خانہ کھولا۔ انہوں نے کہا کہ 2015 میں قائم ہونے والا ایسٹرن اکنامک فورم روس کے لیے مشرق کی ترقی کے لیے بین الاقوامی تعاون کا ایک بڑا عالمی فورم بن گیا ہے۔ اس کے لیے میں روسی صدر پوتن کی دور اندیشی کی تعریف کرتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ 2019 میں مجھے اس فورم میں روبرو شرکت کا موقع ملا۔ اس وقت ہم نے ہندوستان کی ”ایکٹ فار ایسٹ“ پالیسی کا اعلان کیا تھا۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…