واشنگٹن۔یکم فروری
وائٹ ہاؤس منگل کو بھارت کے ساتھ شراکت داری کا آغاز کیا جس سے صدر جو بائیڈن کو امید ہے کہ ممالک کو فوجی سازوسامان، سیمی کنڈکٹرز اور مصنوعی ذہانت پر چین کے خلاف مقابلہ کرنے میں مدد ملے گی۔
واشنگٹن چین کیہوائے ٹکنالوجی کمپنی لمیٹڈ کا مقابلہ کرنے کے لیے برصغیر میں مزید مغربی موبائل فون نیٹ ورکس تعینات کرنا چاہتا ہے، تاکہ مزید ہندوستانی کمپیوٹر چپ ماہرین کا امریکہ میں خیرمقدم کیا جا سکے اور دونوں ممالک کی کمپنیوں کی حوصلہ افزائی کی جا سکے کہ وہ توپ خانے جیسے فوجی سازوسامان پر تعاون کریں۔
اس کے باوجود وائٹ ہاؤس کو ہر محاذ پر ایک مشکل جنگ کا سامنا ہے، جس میں فوجی ٹیکنالوجی کی منتقلی پر امریکی پابندیاں اور تارکین وطن کارکنوں کے لیے ویزے کے ساتھ ساتھ ملٹری ہارڈویئر کے لیے ماسکو پر ہندوستان کا دیرینہ انحصار، جن مسائل کو اب حل کرنے کی امید ہے۔
بائیڈن کے قومی سلامتی کے مشیر، جیک سلیوان، اور ان کے ہندوستانی ہم منصب، اجیت ڈوول، منگل کو وائٹ ہاؤس میں دونوں ممالک کے سینئر عہدیداروں سے ملاقات کی۔
سلیوان نے کہا،چین کو درپیش بڑا چیلنج – اس کے معاشی طریقوں، اس کی جارحانہ فوجی چالیں، مستقبل کی صنعتوں پر غلبہ حاصل کرنے اور مستقبل کی سپلائی چین کو کنٹرول کرنے کی اس کی کوششوں نے دہلی کی سوچ پر گہرا اثر ڈالا ہے۔یہ ہند بحرالکاہل میں پوری جمہوری دنیا کو مضبوطی کی پوزیشن میں لانے کے لیے مجموعی حکمت عملی کا ایک اور بڑا بنیادی حصہ ہے۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…