عالمی

ہند نژاد امریکی کاروباری رہنما شمینہ سنگھ بائیڈن کی ایکسپورٹ کونسل کے لیے منتخب

امریکی صدر جو بائیڈن نے ہندوستانی نژاد امریکی کاروباری رہنما شمینہ سنگھ کو صدر کی ایکسپورٹ کونسل میں مقرر کرنے کے اپنے ارادے کا اعلان کیا ہے، جو بین الاقوامی تجارت پر پرنسپل قومی مشاورتی کمیٹی کے طور پر کام کرتی ہے۔سنگھ، جو ماسٹر کارڈ سنٹر فار انکلوسیو گروتھ کی بانی اور صدر ہیں، نے کہا ہے کہ وہ ”صدر کی ایکسپورٹ کونسل بنانے والے معزز رہنماؤں کے گروپ میں شامل ہونے پر فخر محسوس کرتی ہیں۔

 وائٹ ہاؤس کے ایک بیان کے مطابق، 14 جولائی کو صدر بائیڈن نے سنگھ کو کلیدی کردار کے لیے مقرر کرنے کے اپنے ارادے کا اعلان کیا۔سنگھ نے کہا، “مجھے معزز رہنماؤں کے گروپ میں شامل ہونے پر بہت فخر ہے جو صدر کی ایکسپورٹ کونسل کو تشکیل دیتے ہیں۔صدر کی ایکسپورٹ کونسل بین الاقوامی تجارت پر پرنسپل قومی مشاورتی کمیٹی کے طور پر کام کرتی ہے۔

 کونسل صدر کو حکومتی پالیسیوں اور پروگراموں کے بارے میں مشورہ دیتی ہے جو امریکی تجارتی کارکردگی کو متاثر کرتی ہیں، برآمدات کی توسیع کو فروغ دیتی ہیں اور کاروباری، صنعتی، زرعی، مزدور اور سرکاری شعبوں کے درمیان تجارت سے متعلق مسائل پر بات چیت اور حل کرنے کے لیے ایک فورم فراہم کرتی ہے۔

ماسٹرکارڈ کی ویب سائٹ پر بیان میں ان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا، ’’اپنے کیریئر کے ابتدائی دنوں سے، میں نے ایسے کام کی طرف توجہ مرکوز کی ہے جو امریکہ اور دنیا بھر میں لوگوں اور معیشتوں کے لیے دیرپا اور جامع خوشحالی پیدا کرنے میں مدد کرتا ہے۔

سنگھ ماسٹر کارڈ میں پائیداری کے ایگزیکٹو نائب صدر کے طور پر بھی کام کرتی ہیں اور کمپنی کی مینجمنٹ کمیٹی کی رکن ہیں۔اس نے 20 سال سے زیادہ کے عالمی تجربے سے ایک منفرد سماجی اثر ماڈل تیار کیا ہے جو سرکاری اور نجی شعبے کے اثاثوں سے فائدہ اٹھاتا ہے۔ 2018 میں،  ماسٹر کارڈ نے 500 ملین امریکی ڈالر کی ابتدائی سرمایہ کاری کے ساتھ ماسٹر کارڈ امپیکٹ فنڈ بنایا۔

 سنگھ کو صدر نامزد کیا گیا اور ان پر دنیا بھر میں جامع ترقی اور مالی شمولیت کو آگے بڑھانے کے لیے ان مخیر حضرات کو فعال کرنے کا الزام عائد کیا گیا۔ انہوں نے کہا  کہ اس کام کے ذریعے، اور خاص طور پر ماسٹر کارڈ میں، میں نے سیکھا ہے کہ کس طرح پبلک اور پرائیویٹ سیکٹر کے درمیان مکالمہ بہت سے دوسرے طریقوں کے مقابلے میں بڑے دروازے کھول سکتا ہے۔

میں نے خود ہی  متحرک اثر دیکھا ہے جو مؤثر کراس سیکٹر پارٹنرشپ کے نتیجے میں ہو سکتا ہے۔ میں اس نقطہ نظر کو کونسل میں لانے، انتظامیہ کی خدمت کرنے اور پوری دنیا میں امریکہ کے اقتصادی مفادات کو آگے بڑھانے کا موقع ملنے کی منتظر ہوں۔

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago