عالمی

ہندوستان خودمختاری کے احترام اور بین الاقوامی قانون کی پابند عہد

بیجنگ کی سمندری جارحیت پر وزیر اعظم  نریندر کا مودی  کا چین کو جواب

بحیرہ جنوبی چین اور مشرقی چین کے سمندر میں چین کی فوجی توسیع کے درمیان، وزیر اعظم نریندر مودی نے ہفتے کے روز کہا کہ ہندوستان بین الاقوامی قانون کی بنیاد پر سمندری تنازعات کے پرامن حل کو فروغ دیتے ہوئے اپنی خودمختاری اور سالمیت کے تحفظ کے لیے پرعزم ہے۔

جاپانی اخبارکے ساتھ ایک انٹرویو میں پی ایم  مودی نے جی7 سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے ہیروشیما کے اپنے دورے کے دوران کہا کہ جی7 اور جی20 سربراہی اجلاس عالمی تعاون کے لیے اہم پلیٹ فارم ہیں۔’ ‘جی 20 کے سربراہ کے طور پر، میں ہیروشیما میں جی7 سربراہی اجلاس میں گلوبل ساؤتھ کے تناظر اور ترجیحات کی نمائندگی کروں گا۔

جی7 اور جی20 کے درمیان تعاون کو مضبوط بنانا عالمی چیلنجوں جیسے موسمیاتی تبدیلی، سپلائی چین میں خلل، اقتصادی بحالی، توانائی کی عدم استحکام، صحت کی دیکھ بھال، خوراک کی حفاظت، اور امن و سلامتی سے نمٹنے کے لیے بہت ضروری ہے۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ ہندوستان اور جاپان کے درمیان خصوصی اسٹریٹجک اور عالمی شراکت داری دونوں ممالک کی مشترکہ کوششوں کے لیے ایک مضبوط بنیاد فراہم کرتی ہے، جو ان مسائل پر عالمی تعاون میں تعاون کرتی ہے۔

روس کے یوکرین پر حملے کے بارے میں ان کے نقطہ نظر کے بارے میں پوچھے جانے پر، اور اقوام متحدہ کی قراردادوں پر ووٹنگ سے باز رہنے اور روس سے تیل کی درآمدات میں اضافے کے بارے میں ، مودی نے کہا کہ بھارت تنازعات کے حل کے لیے بات چیت اور سفارت کاری کی وکالت کرتا ہے اور اس کی بھلائی کو ترجیح دیتا ہے۔

بھارت نے حملے کی مذمت کے لیے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی قراردادوں سے پرہیز کیا لیکن اقوام متحدہ کے چارٹر، بین الاقوامی قانون، خودمختاری اور علاقائی سالمیت کو برقرار رکھنے کے لیے پرعزم ہے۔ ہندوستان یوکرین کے بحران کے پرامن حل کی حمایت کرتا ہے اور اقوام متحدہ کے اندر اور اس سے باہر تعمیری تعاون کے لیے تیار ہے۔

یہ پوچھے جانے پر کہ بھارت بحیرہ جنوبی چین اور مشرقی بحیرہ چین میں چین کی فوجی توسیع اور بین الاقوامی قانون اور علاقائی سالمیت کو برقرار رکھنے کے لیے آبنائے تائیوان میں بڑھتی ہوئی کشیدگی سے کیسے نمٹائے گا پی ایم  مودی نے کہا، ”ہندوستان خودمختاری کے احترام، تنازعات کے پرامن حل کے  اور بین الاقوامی قانون کی پاسداری  کے لیے کھڑا ہے۔

ہندوستان بین الاقوامی قانون کی بنیاد پر سمندری تنازعات کے پرامن حل کو فروغ دیتے ہوئے اپنی خودمختاری اور سالمیت کے تحفظ کے لیے پرعزم ہے۔ پی ایم مودی نے کہا کہ ہندوستان نے اپنے نقطہ نظر کو ظاہر کرتے ہوئے بنگلہ دیش کے ساتھ زمینی اور سمندری حدود کو کامیابی سے حل کیا ہے۔

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago