عالمی

عالمی انسانی حقوق تنظیم نےجنیوامیں پاکستان کی’خاموش نسل کشی‘کواجاگرکیا

جنیوا،23ستمبر

جنیوا میں گلوبل ہیومن رائٹس ڈیفنس (جی ایچ آر ڈی) کے وفد نے پاکستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا مسئلہ اٹھایا جس میں بنیادی طور پر خواتین کے حقوق کی خلاف ورزیوں سمیت جبری گمشدگیوں اور نسل کشی پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔

  اس کا مقصد اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 51 ویں اجلاس کی رپورٹنگ کے ساتھ ساتھ اس سیشن کے گرد ہونے والے احتجاجی مظاہروں کی رپورٹنگ کرنا تھا۔

 جی ایچ آر ڈی کی مختلف ٹیموں کے دس نمائندوں کا ایک وفد پیر کو جنیوا پہنچا۔  منگل کو، جی ایچ آر ڈی نے نووٹیل سینٹر جنیوا میں پینل ڈسکشن “خاموش نسل کشی” کی میزبانی کی۔

 پینل تین پینلسٹس پر مشتمل تھا، تمام ماہرین اس معاملے میں۔   ان میںڈاکٹر روبینہ گرین ووڈ انٹرنیشنل سندھی ویمنز آرگنائزیشن  کی صدر اور بانی اور ورلڈ سندھی کانگریس کی چیئرپرسن ہیں۔ ان کی 20+ سال کی انسانی حقوق کی وکالت پاکستان اور سندھ میں انسانی حقوق کے مسائل پر مرکوز ہے۔

  دھرین عبداللہ بلوچستان کی ایک نوجوان کارکن اور بلوچ نیشنل موومنٹ کی رکن ہیں۔  ایک خصوصی پینلسٹ کے طور پر، ڈاکٹر نصیر دشتی نے پاکستان میں نسل کشی اور جبری گمشدگیوں کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کیا۔  تقریب کا آغاز جی ایچ آر ڈی کے چیئرمین سیتل کے ابتدائی کلمات سے ہوا۔

  اس نے آن لائن اور ذاتی طور پر آنے والے تمام لوگوں کے لیے اور دنیا میں تبدیلی لانے کے لیے ایک دوسرے کے ساتھ اتحاد اور صف بندی کرنے کی طاقت کے لیے اظہار تشکر کیا۔ جی ایچ آر ڈی کے پیروکار مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز جیسے انسٹاگرام، ٹویٹر اور لنکڈن پر ایونٹ کو فالو کرنے کے قابل تھے۔

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago