یران کی طرف سے ایک بار پھر اس الزام کا اعادہ کیا گیا ہے کہ ایران میں جاری فسادات اور احتجاج میں ‘پٹرول بم’ کا آتش گیر ہتھیار مغربی ممالک کی حمایت سے استعمال کیا جارہا ہے۔ایران کے اعلی سفارت کار نے الزام لگایا ہے کہ مغربی ممالک ایران میں تشدد کو بڑھاوا دے رہے ہیں۔
یہ مغربی ممالک ہی ہیں جو احتجاج کرنے والوں کو ‘مولوٹوو کاکٹیل’ نامی آگ بھڑکانے والے ہتھیار بنانے اور استعمال کرنے کی شہہ دے رہا ہے۔ واضح رہے ایران کے گلی کوچوں میں پر تشدد واقعات مہسا امینی کی پولیس حراست میں ہلاکت کے بعد سے جاری ہیں۔
مہسا امینی کی ہلاکت سولہ ستمبر کو ہوئی تھی۔اب تک احتجاج کے دوران درجنوں مظاہرین اور درجنوں سیکورٹی اہلکار مارے جا چکے ہیں۔ اسی طرح سینکڑوں مظاہرین کو گرفتار بھی کیا جا چکا ہے۔
اس پس منظر میں ایرانی وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس سے فون پر بات کرتے ہوئے الزام لگایا ہے کہ مغربی ممالک ایران میں تشدد کو ہوا دے رہے ہیں۔
مغربی حکومتیں سوشل نیٹ ورکس اور میڈیا کے ذریعے ایرانی مظاہرین کو آتشگیر مادے سے ہتھیار بنانا سکھا رہے ہیں۔ ‘ایرانی وزیر خارجہ نے اپنے اس حالیہ فون کال میں یہ بھی کہا ‘ مغربی ممالک کے ساتھ رابطوں میں رہنے والے مظاہرین ایرانی پولیس افسران کو قتل کر رہے ہیں اور ایرام میں عدم استحکام پیدا کر رہے ہیں۔
نتیجتاً دہشت گرد گروپوں کو بھی اپنی کارروائیوں کا موقع مل رہا ہے۔ جیسا کہ 26 اکتوبر کو شیراز میں ایک شیعہ درگاہ پر حملے میں 13 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…