عالمی

کیا چین کی فوجی برآمدات میں کمی گھر میں ذخیرہ اندوزی کی علامت ہے؟

بیجنگ،  15؍ مارچ

تجزیہ کاروں کے مطابق، چین کی اسلحے کی برآمدات میں کمی ملک میں بڑھتے ہوئے جغرافیائی سیاسی تناؤ اور کووڈ-19 وبائی امراض کی وجہ سے پیدا ہونے والی رکاوٹوں کے درمیان فوجی ذخیرہ اندوزی کا اشارہ دے سکتی ہے۔

سٹاک ہوم انٹرنیشنل پیس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (SIPRI) کے نئے اعداد و شمار نے حالیہ دو پانچ سالہ ادوار میں چین کی ہتھیاروں کی برآمدات کا موازنہ کیا۔ اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ 2013-2017 کے مقابلے میں 2018-2022 کے درمیان ہتھیاروں کی برآمدات میں 23 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔

تھنک ٹینک نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ اسی عرصے کے دوران اسلحے کی عالمی برآمدات میں چین کا مجموعی حصہ 6.3 فیصد سے گھٹ کر 5.2 فیصد رہ گیا۔پھر بھی، 2018-2022 میں، چین جرمنی کو پیچھے چھوڑ کر امریکہ، روس اور فرانس کے بعد دنیا کا چوتھا بڑا ہتھیار برآمد کرنے والا ملک بن گیا۔

شنگھائی یونیورسٹی آف پولیٹیکل سائنس اینڈ لاء کے پروفیسر نی لیکسیونگ نے کہا کہ چین سے اسلحے کی برآمدات میں کمی اس بات کی علامت ہو سکتی ہے کہ جغرافیائی سیاسی تناؤ بڑھنے کے بعد بیجنگ ملکی ضروریات پر زیادہ توجہ دے رہا ہے۔

نی نے کہا، “سرزمین چین کے ارد گرد [جغرافیائی سیاسی] ماحول خراب ہو رہا ہے ، جس میںتائیوان کا مسئلہ، بھارت کے ساتھ سرحدی مسئلہ اور حال ہی میں، چین-جاپان تعلقات شامل  ہیں۔ نی نے کہا چین کو ہر وقت محاذ آرائی کے لیے تیار رہنا چاہیے۔”چین ان ممالک کی بڑھتی ہوئی فہرست میں شامل ہو گیا ہے جنہوں نے دفاعی بجٹ میں اضافہ کیا ہے، اس کے فوجی اخراجات میں 7.2 فیصد اضافے کے ساتھ  چار سالوں میں سب سے تیز رفتار  2023 کے لیے تقریباً 1.55 ٹریلین یوآن (224.3 بلین امریکی ڈالر) تک پہنچ گیا ہے۔

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

10 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

10 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

10 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

10 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

10 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

10 months ago