سمر قند، 19 ستمبر
قازقستان نے وزیر اعظم نریندر مودی کو ایشیا میں اعتماد سازی کے اقدامات اور تعامل کی کانفرنس ( سی آئی سی اے ) چوٹی کانفرنس میں مدعو کیا ہے، جس کی میزبانی وہ 12-13 اکتوبر کو دارالحکومت آستانہ میں کر رہا ہے۔
شنگھائی کوآپریشن آرگنائزیشن کے سربراہی اجلاس کے قریب ہونے والی یہ تقریب وسط ایشیائی ممالک کو ہندوستان کے ساتھ تعلقات بڑھانے کا موقع فراہم کرے گی۔
قازق حکومت کے ایک اہلکارنے بتایا کہ یہ سربراہی اجلاس، جو سی آئی سی اے کی 30 ویں سالگرہ کے سال میں منعقد ہونا ہے اور جس میں وزیر اعظم نریندرمودی سمیت تمام شرکا اور مبصرین کے رہنماؤں کو مدعو کیا گیا ہے، خطے کے ممالک کے استحکام کے لیے ایک اہم سنگ میل بننا چاہیے۔
آپ کے بتا دیں کہ 2002 میں، اس وقت کے وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی نے جولائی 2002 میں قازقستان میں پہلی سی آئی سی اے سمٹ میں شرکت کی۔
قازقستان کے دارالحکومت کا نام نورسلطان سے واپس آستانہ کرنے کے حکم نامے پر دستخط کیے گئے۔1991 میں آزادی کے بعد سے، قازقستان کے ساتھ ساتھ پورے وسطی ایشیائی خطے نے بین الاقوامی برادری کی طرف سے زیادہ توجہ مبذول کرنا شروع کر دی ہے۔
قازقستان خطے کا سب سے بڑا اور وسائل سے مالا مال ملک ہے۔ یہ خطہ نہ صرف معدنی وسائل سے مالا مال ہے بلکہ ایک متوازن اور کثیر الجہتی خارجہ پالیسی پر عمل پیرا ہے اور اس نے تمام عالمی طاقتوں کی دلچسپی کو جنم دیا۔
عہدیدار نے کہا کہ وسطی ایشیا کی بڑی صلاحیت کو دیکھتے ہوئے، بشمول افغانستان سے اس کی جغرافیائی قربت کی وجہ سے، سرکردہ بین الاقوامی اداکاروں نے ان ممالک کے ساتھ تعاون کو گہرا کرنے کے لیے باہمی طور پر فائدہ مند پلیٹ فارم قائم کیے ہیں۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…