Categories: عالمی

ترکی میں مسلمانوں کا چین میں توہین مذہب کے خلاف احتجاج

<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
استنبول میں بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے بھڑک اٹھے جب سنکیانگ کے علاقے میں ایک ریستوران میں قرآنی نوشتوں والی فرش ٹائلوں کے استعمال پر سینکڑوں مسلمان چین کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے۔گزشتہ کچھ دنوں سے سوشل میڈیا پر مسلم کمیونٹی کے کئی افراد ایک ریسٹورنٹ کے فرش کی ویڈیو پوسٹ کر رہے ہیں، جس کی ٹائلز پر قرآنی آیات لکھی ہوئی ہیں۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
 ویڈیو میں اگرچہ کوئی چہرہ نظر نہیں آ رہا تھا لیکن ریسٹورنٹ میں بیٹھے یا کھڑے کچھ لوگوں کے پاؤں فرش پر قرآنی تحریروں پر نظر آ رہے تھے۔<span dir="LTR">@Mehmetali_Onel </span>ہینڈل کے ساتھ ایک ٹویٹر صارف نے ترکی میں پوسٹ کیا، "یہ تصاویر چین کے ایک ریستوراں میں لی گئی تھیں۔ فرش پر سجاوٹ کے طور پر عربی لفظ<span dir="LTR">-i shaadet </span>کا استعمال کیا جاتا تھا۔ جو لوگ ظالم چینی حکومت کے اسلامو فوبیا کو نہیں سمجھتے، وہ ان تصاویر کو اچھی طرح دیکھ لیں۔ ظالم چین کو تباہ کر دو! اسے گراؤنڈ ہونے دو۔"انہوں نے فلور کی ایک ٹویٹ ویڈیو شیئر کی تھی جسے ایک ترک ٹویٹر صارف<span dir="LTR">@dturkistan1933 </span>نے شیئر کیا تھا۔ ٹویٹر پر ویڈیو کو 100,000 سے زیادہ ویوز ملے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
ترگنجان الودون نامی ایک فیس بک صارف نے اسے پوسٹ کرتے ہوئے لکھا، "چینی ایک ریستوراں کے فرش کو قرآن کی آیات سے آراستہ کرتے ہیں اور فخر کرتے ہیں کہ یہ ایک خوب صورت ڈیزائن تھا۔ کیا اسلام کی اس سے بڑی توہین ہو سکتی ہے؟ اے مسلمانو، کیا تم اب بھی چین کو دوست سمجھتے ہو؟ اب اٹھو!‘‘ ریسٹورنٹ کے صحیح مقام کی تصدیق نہیں کر سکا۔ تاہم، چینی قونصل خانے کے باہر استنبول میں ہونے والے مظاہروں کے بارے میں سوشل میڈیا پوسٹس نے تجویز کیا کہ یہ ریستوراں سنکیانگ کے علاقے میں ہے۔استنبول میں ذرائع نے بتایا کہ درجنوں مذہبی اسکالرز نے چینی قونصل خانے کے باہر احتجاج کرتے ہوئے عالم اسلام پر زور دیا کہ وہ چین کی طرف سے اسلام کی ’توہین‘ کے خلاف متحد ہو جائیں۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
 علماء میں سے ایک علیکبر محمد دمولم نے مظاہرین سے خطاب کیا۔مظاہرین نے ایغور کارکن ادریس حسن کی رہائی کا بھی مطالبہ کیا، جسے مراکش کے حکام نے اس سال جولائی میں چینی حکومت کی جانب سے انٹرپول کے ریڈ نوٹس کے تحت گرفتار کیا تھا۔ ایسٹ ترک نیوز ایجنسی نے رپورٹ کیا ہے کہ "حذف کیے جانے کے بعد سے"، نوٹس میں حسن کی چین کے حوالے کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ چین نے حسن پر اسلامی شدت پسندی کا الزام لگایا ہے۔</p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago