Categories: عالمی

نیپال، چین اور بی آر آئی: چین بی آر آئی کے وعدوں کی خلاف ورزی کرنے میں مصروف، نیپال حیران و پریشان

<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
کٹھمنڈو، 7؍اپریل</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹوز ( بی آر آئی) کے تحت نیپال میں بنیادی ڈھانچے کے منصوبے بنانے کے لیے چین کی طرف سے کیے گئے ضرورت سے زیادہ وعدے ٹوٹ رہے ہیں۔ دی سنگاپور پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق، یقین دہانیوں کے  چلتے ہوئے، نیپال نے مختلف شعبوں میں چینی مدد کے لیے بھارت کے ساتھ اپنے تاریخی تعلقات کو خطرے میں ڈالا ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
نیپال نے 2017 میں چین کی قیادت میں  بی آر آئی کے لیے سائن اپ کیا تھا، جس کا مقصد 2030 تک ایک درمیانی آمدنی والا ملک بننا ہے۔ تاہم، پانچ سال بعد ایک ایک کرکے وعدے ٹوٹ رہے ہیں۔ ضرورت سے زیادہ وعدوں میں ہمالیائی قوم کی ادارہ جاتی صلاحیت کو بہتر بنانا شامل تھا تاکہ اس کو زمین سے بند ہونے سے  'زمین سے منسلک' کی طرف منتقل کیا جا سکے۔ مزید برآں، نیپال کو بھاری قرضوں کو آگے بڑھانے میں بیجنگ کی واحد دلچسپی بنیادی ڈھانچے کے مختلف منصوبوں کو شروع کرنے کے لیے چین کی بڑھتی ہوئی پیشگی شرائط کی وجہ سے واضح ہوتی جا رہی ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
سنگا پور پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق، یہ گلا گھونٹنے والی شرائط بیجنگ کی طرف سے مایوس ہونے کے عام احساس کا باعث بنی ہیں، خاص طور پر پروجیکٹ کی فنڈنگ اور عمل درآمد میں تاخیر کی وجہ سے۔ حالیہ برسوں کی مختلف چینی تجاویز کا جائزہ لینے والے تجزیہ کاروں نے سری لنکا کے بعد نیپال کو چینی قرضوں کے جال کا اگلا ہدف قرار دینا شروع کر دیا ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
نیپال کے لیے واحد ترقیاتی پارٹنر کا درجہ حاصل کرنے کے لیے چینی ڈیزائن اس کے نیپال کے لیے امریکہ کے زیر اہتمام ملینیم چیلنج کارپوریشن کے پروگرام کو ڈھٹائی سے نشانہ بنانے سے بے نقاب ہوئے۔  معاہدے کو کئی مہینوں کی مسلسل مخالفت سے گزرنا پڑا جس کی بیجنگ نے حوصلہ افزائی کی تھی۔  آخر کار، حوصلہ افزائی مہم کو نظر انداز کرتے ہوئے، نیپالی پارلیمنٹ نے 27 فروری 2022 کو  ایم سی سی کی توثیق کی۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
بی آر آئی کی پیشرفت پر دونوں ممالک کے درمیان بے چینی چینی وزیر خارجہ وانگ یی کے نیپال کے حالیہ دورے  کے دوران نظر آئی۔  قابل ذکر بات یہ ہے کہ اس دورے کے دوران بی آر آئی  سے متعلق کوئی بات چیت نہیں ہوئی جبکہ نیپالی حکام نے صرف "نرم یا رعایتی قرض" کے لیے اپنی ترجیح واضح کی تھی۔</p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago