ٹوکیو کے ہڈسن انسٹی ٹیوٹ میں ایک ساتھی (غیر رہائشی) سترو ناگاو، جس کا بنیادی تحقیقی علاقہ امریکہ-جاپان-ہندوستان سیکورٹی تعاون میں ہے، نے نیپال کو مشورہ دیا ہے کہ وہ آہستہ آہستہ خود کو چین سے دور رکھے۔
دی اناپورنا ایکسپریس کے ساتھ ایک انٹرویو میں، انہوں نے کہا، “چین کے بنیادی ڈھانچے کے منصوبے اور اقتصادی تعاون قرض کا جال بن سکتا ہے۔ جاپان کا منصوبہ قابل عمل اور کہیں بہتر ہے۔
امریکہ چین کے ساتھ مقابلہ جیتنے کی راہ پر گامزن ہے۔ جیتنے والا فریق ہمیشہ فائدہ مند ہوتا ہے۔لیکن جب نیپال چین کے خلاف واضح موقف دکھاتا ہے تو چین نیپال کو اکسائے گا اور سزا دینے کی کوشش کرے گا۔
اس لیے نیپال کو آہستہ آہستہ چین سے دوری اختیار کرنی چاہیے۔نیپال کو کواڈ( جوآسٹریلیا، جاپان، بھارت پر مشتمل ہے) کے ساتھ تعاون کرنا چاہیے۔ ان کے خیالات ہنگامہ خیز جغرافیائی سیاسی ماحول میں نیپال کی خارجہ پالیسی کے طرز عمل کے حوالے سے تھے۔ جاپان کی نئی قومی سلامتی کی حکمت عملی اور ہند-بحرالکاہل خطے پر اس کے اثرات کے بارے میں، انہوں نے کہا کہ اس کے اثرات ہند-بحرالکاہل کے خطے تک پھیل جائیں گے۔
سترو نے کہا کہسب سے پہلے، جاپان اس دستاویز میں واضح طور پر چین، شمالی کوریا اور روس کو جاپان کے لیے خطرات کے طور پر شناخت کرتا ہے۔ دوم، جاپان خطرات سے نمٹنے کے لیے فوجی اور غیر فوجی دونوں طرح کی حکمت عملیوں کو مربوط کرے گا۔ اور تیسرا، جاپان اس سے نمٹنے کے لیے بین الاقوامی تعاون کو مضبوط کرے گا۔
چین، جس کا مطلب ہے کہ آسٹریلیا اور بھارت کی طرح، جاپان بھی جوابی حملے کی صلاحیتوں کا مالک ہوگا۔ بعض صورتوں میں، جاپان ایک جارحانہ-دفاعی آپریشن کرے گا۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…