ویلنگٹن 17، مارچ
سیکورٹی خدشات کے درمیان، ویڈیو شیئرنگ سوشل نیٹ ورکنگ سروس، ٹک ٹاک کو نیوزی لینڈ کے اراکین پارلیمنٹ کے فون پر پابندی لگا دی گئی ہے، آکلینڈ میں مقیم روزنامہ نیوزی لینڈ ہیرالڈ نے جمعہ کو یہ رپورٹ کیا۔
نیوزی لینڈ ہیرالڈ کے مطابق، پارلیمانی سروس کے چیف ایگزیکٹیو، رافیل گونزالیز-مونٹیرو نے کہا کہ “خطرات قابل قبول نہیں ہیں” کیونکہ سوشل میڈیا سروس کے حوالے سے پوری دنیا میں سخت کارروائیاں کی جا رہی ہیں۔
ایگزیکٹو نے نیوزی لینڈ کے ممبران پارلیمنٹ کو اس نئے اقدام سے آگاہ کیا جب برطانیہ کی جانب سے سرکاری فونز پر چینی ملکیت والی ویڈیو ایپ پر فوری طور پر پابندی عائد کرنے کے بعد، حال ہی میں راتوں رات۔ ان خدشات کی وجہ سے کہ چینی حکومت TikTok سے صارف کے ڈیٹا تک رسائی حاصل کر سکتی ہے، جو بیجنگ میں قائم کارپوریشن ByteDance کے زیر کنٹرول ہے، جس سے مغربی سلامتی کے مفادات کو خطرہ لاحق ہے، اس ایپ کو عالمی سطح پر غصے کا سامنا کرنا پڑا، آکلینڈ میں مقیم اخبار نے رپورٹ کیا۔
نیوزی لینڈ کی میڈیا کمپنی،NZMEیوزی لینڈ میڈیا اینڈ انٹرٹینمنٹ) کو ایک بیان میں گونزالیز-مونٹیرو نے اس فیصلے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ یہ ہمارے سائبر سیکورٹی ماہرین کے مشورے پر مبنی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جن لوگوں کو اپنے جمہوری فرائض کی انجام دہی کے لیے ایپ کی ضرورت ہوتی ہے ان کے لیے انتظامات کیے جا سکتے ہیں۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…