Categories: عالمی

جبری گمشدگیوں کا سلسلہ پاکستان خصوصاً بلوچستان میں جاری

<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
اسلام آباد،4؍اپریل</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
جبری گمشدگیوں کے معاملے نے پاکستان خصوصاً صوبہ بلوچستان کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے اور سرکاری اعداد و شمار کے مطابق جبری گمشدگیوں کے 22,600 کیسز میں سے 348 کا تعلق صوبے کے ضلع کوہلو سے ہے۔ پاکستان کی سیکیورٹی ایجنسیوں، خاص طور پر جاسوسی ایجنسی آئی ایس آئی انٹر سروسز انٹیلی جنس کی جانب سے ماورائے عدالت اغوا اور جبری گمشدگیوں کو اجاگر کرنے کے لیے دنیا بھر میں کئی احتجاجی مظاہرے ہوئے ہیں جو بلوچستان میں دو دہائیوں سے جاری ہیں۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
پاکستان کے بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کے واقعات معمول کی بات ہے، کیونکہ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، صوبے کے ضلع کوہلو سے مبینہ طور پر 348 افراد لاپتہ ہیں۔ اطلاعات کے مطابق، پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے ضلع کوہلو کے ڈپٹی کمشنر نے جبری گمشدگیوں کی ایک فہرست جاری کی ہے جس میں 348 نام ہیں۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
اس فہرست میں مبینہ طور پر بلوچستان سے لاپتہ ہونے والے 22,600 افراد کے نام شامل ہیں۔ حال ہی میں پاکستانی انٹیلی جنس ایجنسیوں کے ہاتھوں جبری طور پر لاپتہ کیے گئے ساتھی طالب علم حفیظ بلوچ کی رہائی کے لیے طلبہ نے پاکستان کے دارالحکومت میں پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا تھا۔ ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان  نے اس سے قبل بلوچستان اور باقی پاکستان میں جبری گمشدگیوں کی تازہ لہر کی اطلاعات پر تشویش کا اظہار کیا تھا جس میں حال ہی میں، اسلام آباد کی یونیورسٹی میں پوسٹ گریجویٹ طالب علم حفیظ بلوچ کی گمشدگی کا معاملہ شامل ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
 ایک بیان میں، کمیشن نے کہا کہ بلوچ کو مبینہ طور پر خضدار میں لاپتہ کیا گیا تھا، جہاں وہ ایک مقامی اسکول میں رضاکارانہ طور پر کام کرتا تھا۔ ڈان اخبار نے رپورٹ کیا کہ رپورٹس بتاتی ہیں کہ اسے ان کے طلباء کے سامنے اغوا کیا گیا تھا۔ جبری گمشدگیوں کے واقعات پاکستان کے لیے مقامی ہیں اور ملک میں "لاپتہ افراد" کی تازہ لہر کی اطلاعات ہیں۔</p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago