Categories: عالمی

پاک فوج نے جنرل باجوہ کو ‘ بدنام’ کرنے پر مزاری کی بیٹی کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی

<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
اسلام آباد ،29؍مئی</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
پاکستانی فوج نے پاکستان کی سابق انسانی حقوق کی وزیر شیریں مزاری کی بیٹی ایمان مزاری کے خلاف فوج اور چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ کو "گالیاں دینے اور بدنام کرنے" پر ایف آئی آر درج کرائی ہے۔ تاہم اسلام آباد ہائی کورٹ نے ان کی درخواست کو قبول کرتے ہوئے ایمان کو دو ہفتوں کے لیے قبل از گرفتاری ضمانت دے دی۔ یہ پیش رفت مزاری کی بیٹی کی جانب سے زمین کے تنازعہ کے مقدمے میں ان کی والدہ کو حراست میں لینے کے پیچھے جنرل باجوہ اور فوج پر الزام عائد کرنے کے بعد سامنے آئی ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
 یہ بات بھی اہم ہے کہ مزاری انسانی حقوق کے سابق وزیر ہیں اور فوج پر کئی بار انسانی حقوق کے کارکنوں کی جانب سے جبری گمشدگیوں کا الزام لگایا جا چکا ہے۔ سید ہمایوں افتخار، لیفٹیننٹ کرنل فار جج ایڈووکیٹ جنرل، جنرل ہیڈکوارٹر (جی ایچ کیو)، پاکستان آرمی کے ہیڈ کوارٹر نے جمعرات کو اسلام آباد کے رمنا پولیس اسٹیشن میں ایمان کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی تھی۔ ایکسپریس ٹریبیون کی رپورٹ کے مطابق، یہ دلچسپ بات ہے کہ فوج نے "انصاف" کے لیے قانونی  سلسلےکا انتخاب کیا ہے، جو ملک کے فوجداری نظام انصاف کے لیے ایک آزمائشی کیس ہو سکتا ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
 بعد ازاں، ایف آئی آر کو چیلنج کرتے ہوئے، ایمان کی نمائندگی کرنے والے وکیل نے کہا کہ اس کے مؤکل کو "شکایت کنندہ اور دیگر لوگوں کے، جو انتہائی بااثر ہیں، کے مذموم مقاصد اور ہتھکنڈوں کا شکار" بنایا جا رہا ہے۔ درخواست کے مطابق، "ایف آئی آر بے بنیاد ہے اور وہ مضحکہ خیز ہیں۔" پاکستان کا آئین ملکی فوج کو بدنامی کے خلاف تحفظ فراہم کرتا ہے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق مزاری کی بیٹی کے کیس میں عدالتی فیصلہ ایک مثال قائم کر سکتا ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
 پاکستان کی سیکیورٹی ایجنسیوں، خاص طور پر جاسوسی ایجنسی انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے حکم پر جبری گمشدگیوں کے خلاف دنیا بھر میں ہونے والے مظاہروں کے درمیان، شیریں مزاری نے اس سے قبل انکشاف کیا تھا کہ انہیں اس معاملے سے متعلق ایک بل پر آئی ایس آئی کے ہیڈ کوارٹر میں پیش ہونے کو کہا گیا تھا۔</p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago